ٰضلعی سطح پر بجٹ سازی کے عمل میں شفافیت اور شہریوں کی شرکت مکمل طور پر موجود نہیں ہے، جمشیدطارق

اتوار 21 اپریل 2019 21:25

'پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2019ء) ضلعی سطح پر بجٹ سازی کے عمل میں شفافیت اور شہریوں کی شرکت مکمل طور پر موجود نہیں ہے۔ تاہم، سینٹر فار پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انشیٹیوز (سی پی ڈی ائی ) نے اس خلا کو ختم کرنے کے لئے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پراجیکٹ کوآرڈینیٹر خیبر پختونخواسی پی ڈی آئی جمشیدطارق نے چارسدہ میں ضلع کی سطح پر بجٹ سازی میں شہریوں کے شامل ہونے کی اہمیت پر میٹنگ کے دوران کیا۔

اس مشاورتی اجلاس کا انعقادسی پی ڈی آئی،سائبان ڈو یلپمنٹ آرگنائز یشن اور ڈسٹرکٹ انٹرسٹ گروپ چارسدہ کے تعا ون سے یورپی یونین اور فریڈ رک نومین فاؤ نڈ یشن فار فریڈم کے شروع کیے گئے ایک پروجیکٹ " ترقی یا فتہ پاکستان کیلئے جمہوری مقامی طرز حکمرانی " کے تحت کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جمشیدطارق نے بتایا کہ اس مشاورتی اجلاس کا مقصد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد میں ضلع کی سطح پربجٹ سازی کے عمل سے متعلق شعور و آگاہی اور معلومات فراہم کرنا ہے۔

کیونکہ شہریوں کی شمولیت کے اعتبار سے خیبر پختونخواہ میں بجٹ سازی کا عمل انتہائی مایوس کن رہاہے۔ جبکہ ضلعی بجٹ رولز2016 کیمطابق بجٹ سازی میں شفافیت کوفروغ دینے کیلئے شہریوں کی تجاویز کو بروقت شامل کیا جانا چا ہیے۔انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بجٹ سازی روایتی طور پر حکومت کا کام ہے، جبکہ زیادہ تر عوام کو ضلع کی سطح پر بجٹ سازی کے عمل کا کوئی علم نہیں ہے اور نہ ہی وہ ترقیاتی، غیر ترقیاتی بجٹ کے درمیان فرق کر سکتے ہیں۔

کیونکہ جہاں بھی قبل از بجٹ مشاورت (پری بجٹ کنسلٹیشن) ہوئی، وہاں بھی لوکل گورنمنٹ بجٹ رولز میں دی گئی سٹیک ہولڈرز کی فہرست کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں اور مختلف طبقات کو نظر انداز کرکے محض ضلعی افسران اور منتخب نمائندگان کو اس میں شامل کیا گیا۔سائبان ڈو یلپمنٹ آرگنائز یشن کے صدر محمد عارف نے کہا کہ شفافیت کو فروغ دینے کیلیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاکر شہریوں کی بجٹ تک رسائی کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے جائے۔

جیسا کہ اضلاع کی ویب سائٹس کو فعال رکھا جائے یعنی بجٹ کال لیٹر، بجٹ کی کاپی اور ساتھ میں سیٹیزن بجٹ کی کاپی ویب سائٹس پرموجود ہو۔ جس کا مقصد بجٹ کی اہم تفصیلات کو شہریوں تک عام فہم انداز میں پہنچانا ہوتا ہے۔سر گرم رکن سلمان شاہ اور ظہور احمد خان نے وضاحت کی کہ ہر سال قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے منتخب نمائندے بجٹ پر فعال طور پر بحث کرتے ہیں اور حکومت خاص طور پر قومی ٹیلی ویڑن اور پرنٹ میڈیا پر بجٹ سیشن سے متعلق خصوصی پروگرامز کا انعقاد کرتی ہے، جبکہ ضلعی بجٹ پر اس طرح کی کو توجہ نہیں دی جاتی اور زیادہ ترضلع کے لوگوں کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ضلعی حکومت قبل از بجٹ مشاروت کی تیاروں اور منظوری میں مصروف ہے۔

انہوں نے بجٹ کی تیاری کے عمل کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ترقیاتی منصوبہ بندی اور بجٹ سازی کے عمل میں مقامی سطح پر لوگوں کے ساتھ مشاورت ضروری ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں