ضلعی بجٹ میں ترقیاتی فنڈسے کٹوتی بلدیاتی نمائندوں کی حق تلفی ہے،اپوزیشن جماعتیں

پیر 24 ستمبر 2018 22:40

پشاور۔24 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2018ء) پشاورکی ضلعی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوںکے پارلیمانی لیڈروںنے سالانہ ضلعی بجٹ میں ترقیاتی فنڈسے کٹوتی کو بلدیاتی نمائندوںکی حق تلفی قراردیاہے۔پشاورپریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرسعیدظاہر ایڈوکیٹ،پاکستان مسلم لیگ ن کے رحم دلنواز،پاکستان پیپلزپارٹی کے جمیل خان ،جماعت اسلامی کے خالدوقاص چمکنی اور دیگر نے کہاکہ صوبائی حکومت نے ضلعی حکومت کے ترقیاتی فنڈمیں سے کٹوتی کی تووہ احتجاجاًاپنی نشستوںسے استعفیٰ دے دیں گے، سعیدظاہرایڈوکیٹ نے کہاکہ ضلعی حکومت کے سالانہ بجٹ میں پچھلے سال کی طرح اس سال بھی ترقیاتی فنڈمیں 30فیصدتک کٹوتی کی جارہی ہے جسکی وجہ سے فی ممبرکوتقریباً35لاکھ روپے سالانہ ترقیاتی فنڈملے گاجوکہ آٹے میں نمک کے برابربھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت صوبائی دارالحکومت کوخصوصی گرانٹ دینے کی بجائے مقامی حکومت کے ترقیاتی فنڈمیں کٹوتی کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پشاورڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ای) جوکہ سالانہ اربوںروپے صوبائی حکومت کوفراہم کررہی ہے حکومت کوچاہیئے کہ وہ پی ڈی اے کے فنڈمیں سے ڈسٹرکٹ ممبرزکوخصوصی گرانٹ دے تاکہ ہرڈسٹرکٹ ممبراپنے یونین کونسل میں درپیش مسائل آسانی کے ساتھ حل کرسکے۔

انہوںنے کہا کہ واٹراینڈسینی ٹیشن سروسزپشاور(ڈبلیوایس ایس پی) کوختم کرکے صفائی ستھرائی کانظام دوبارہ ٹی ایم ایزکے سپردنہیں کردیاجاتاتب تک پشاورکوپھولوں کاشہرنہیں بنایاجاسکتاہے اورنہ ہی بلدیاتی نظام کوٹھیک کیاجاسکتاہے کیونکہ ڈبلیوایس ایس پی بلدیات کااہم جزہے۔ انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے پچھلے چارسالوںسے پبلک سیفٹی کمیشن نہیں بنایاگیاہے۔

انہوںنے کہاکہ پچھلے آٹھ ماہ سے ڈسٹرکت ممبرزکوماہانہ اعزازیہ بندہے حالانکہ پچھلے بجٹ میں اعزازیہ کی مدمیں دس کروڑروپے کی خطیررقم مختص کی گئی ہے لیکن اس کے باوجودڈسٹرکٹ ممبرزکواعزایہ فراہم نہیں کیاجارہاہے جسکی وجہ سے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے اراکین کواجلاس میں شرکت کرنے کیلئے آنے میں مشکلات درپیش ہیں۔ انہوںنے شہرمیں جرائم کی وارداتوں میں اضافے پربھی تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کے مطابق ایس ایس پی آپریشنز پشاور ہر چھ ماہ بعدضلع کونسل میں اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کاپابندہے لیکن بدقسمتی سے تین سال سے زائدکاعرصہ گزرنے کے باوجودایس ایس پی آپریشنزایک مرتبہ بھی کونسل نہیں آئے چونکہ وہ اپنے آپ کوکونسل کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتے ہیں۔

انہوںنے انسپکٹر جنرل پولیس سے مطالبہ کیاکہ وہ تھانہ کلچرکے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائیں اور سالہا سال سے تھانوںمیں تعینات محرروںکوتبدیل کیاجائے۔ انہوںنے کہاکہ کونسل میں آج بجٹ اجلاس کے دوران سیاہ پٹیاں پاندھ کرشرکت کریں گے اوربھرپوراحتجاج بھی کیاجائیگا۔ انہوںنے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ ضلع کونسل کے اراکین کیلئے خصوصی پیکیج کااعلان کرے تاکہ ان کی محرمیوں کا ازالہ ہوسکے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں