ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام شوریٰ ہمدرد پشاور کا ماہانہ اجلاس

بدھ 16 اکتوبر 2019 22:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام شوریٰ ہمدرد پشاور کا ماہانہ اجلاس گزشتہ روز پشاور کے سروسز کلب میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا موضوع ’’ہماری خارجہ پالیسی۔کامیابیاں ناکامیاں ‘‘ تھا۔اجلاس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر فخر الاسلام ،ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر پشاور یونیورسٹی نے کی جبکہ مہمان مقرر صدر نشین، شعبہ سیاسیات جامعہ پشاور پروفیسر ڈاکٹر عبدالرئوف تھے۔

موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے فاضل مقرر نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالی اور اُس کے مختلف ادوار میں رونما ہونے والے واقعات کا تجزیہ پیش کیا۔اُنہوں نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو قائم رکھنا ہی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کو آج مسلم دنیا میں جس عزت و احترام سے دیکھا جاتا ہے اس کا سہرا بھی کامیاب خارجہ پالیسی کے سر ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود ایٹمی قوت بننا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔فاضل مقرر نے خارجہ پالیسی کی ناکامیوں کا بھی تذکرہ کیا ۔جن میں کشمیر کے مسئلے کا حل نہ ہونا ،مختلف ایشوز پر عالمی طاقتوں کی بالخصوص اور مسلم دنیا کی بالعموم حمایت نہ ہونا ہماری خارجہ پالیسی پر سوالیہ نشان ہے ۔خارجہ پالیسی سے متعلق مختلف تجاویز دیتے ہوئے ڈاکٹر عبدالرئوف نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کو سافٹ پاور کے طور پہ آگے آنا چاہئیے جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اپنی قومی شناخت کو اتنا پرکشش بنائے کہ دنیا کی اقوام اُس کو اہمیت دے سکیں۔

اُنہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی کامیابی کا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ پارلیمنٹ اور دفتر خارجہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک ہم داخلی پالیسی کو مربوط اور مستحکم نہیں بنائیں گے باہر کی دنیا ہمیں کوئی وقعت نہیں دیگی۔اس موقع پر اراکین شوریٰ ڈاکٹر ناصر الدین اعظم، سردار فاروق احمد جان بابر، سید مشتاق حسین بخاری، جواد احمد اورڈاکٹر اقبال خلیل نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں