وزیر اعلی کیساتھ اپوزیشن احتجاج کے دوران جو نا زیبا حرکت کی گئی اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،حاجی میر دائود جان

بلوچستان کی اپنی ایک قبائلی روایات ہے لیکن افسوس اپوزیشن نے اپنے عوامی ساکھ بچانے کے خاطر جو بچگانہ حرکت کی ،سینئر رہنما بی اے پی

ہفتہ 19 جون 2021 16:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر رہنما حاجی میر دائود جان شاہوانی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ وزیر اعلی جام کمال خان کیساتھ اپوزیشن احتجاج کے دوران جو نا زیبا حرکت کی گئی اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے کیونکہ بلوچستان کی اپنی ایک قبائلی روایات ہے لیکن افسوس اپوزیشن نے اپنے عوامی ساکھ بچانے کے خاطر جو بچگانہ حرکت کی اور جو غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کیا انکے ان حرکات سے بلوچستان کے عوام کی دل آزاری ہوئی ہیں انھوں نے مزید کہا کہ جمہوری انداز میں احتجاج کرنا اور اپنے احتجاج کو ریکارڈ کرنا ہر شہری کا حق ہے مگر جمہوری روایات سے ہٹ کر جو غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام اٹھا کر انہوں نے یہ ثابت کردیا کہ اپوزیشن صرف پیسے کی خاطر عوام کو بیوقوف بناکر احتجاج کا ڈھونگ رچا رہے ہیں اس طرح کے نازیبا حرکت کرنا نیک شگون نہیں ہیں بلوچستان کے قبائلی معاشرے میں ہر ایک کو عزت اور احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے قطع نظر اسکے کہ وہ ایک دوسرے کے کتنے بھی مخالف ہوں سیاسی مخالفت میں ایک دوسرے کی عزت ثقافت اور بلوچستان کی قبائلی روایات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے بلوچستان کے قبائلی روایات کا ہمیشہ احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہیں لیکن آج بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے جس طرح سے غیر پارلیمانی حرکت کرکے بلوچستان کے عوام کو شدید مایوس کردیا ہے اور آج بلوچستان کے عوام نے اس عمل کی بھرپور انداز میں مذمت کی ہے انھوں نے کہا کہ اپوزیشن بلیک میلنگ اور اپنی ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لئے جو رویہ اختیار کر چکے قابل مذمت عمل ہیں اپوزیشن شروع دن سے کمیشن کے بل بوتے پر سیاست کررہا ہیں لیکن وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان وہ واحد لیڈر ہیں جنھوں نے حکومتی بینچ کے علاوہ اپوزیشن کو بھی بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز دے دیا ہیں آج بلوچستان تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہیں اور صوبے کی تیز رفتار ترقی سے اپوزیشن کو اپنی سیاسی ساکھ اور عوامی مینڈیٹ خطرے میں دکھائی دے رہی ہیں اس لئے اپوزیشن عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہیں اور صوبے کے عوام نے آج اس قبائلی اور ثقافتی تاریخ کو مسخ کرنے والوں کو پہچان لیا جو اپنے ذاتی مفادات کو حاصل کرنے کے لیے غیر ذمہ دارانہ حرکت کی ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں