کوئٹہ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کا پاسپورٹ آفس کوئٹہ میں ہزارہ قوم کے افراد کے ساتھ غیر قانونی و غیر آئینی سلوک کی مذمت

منگل 13 نومبر 2018 20:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2018ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے بیان میں پاسپورٹ آفس کوئٹہ کے آفیسرواہلکاروں کی جانب سے ہزارہ قوم کے درخواست گزاروں کے ساتھ غیر قانونی و غیر آئینی سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہر درخواست گزار کے کاغذات کو تصدیقی عمل سے گزارنے کے اقدام کوہزارہ قوم کے شہری،آئینی و قانونی حقوق کے خلاف اقدام قرار دیا ،بیان میں کہا گیا کہ آئین پاکستان پاسپورٹ کے حصول کیلئے ہر شہری کو ایک ہی طرح کے آئینی و قانونی حق فراہم کرتا ہیں جبکہ پاسپورٹ کے اجرا کیلئے اعلیٰ عدالت نے ایک حکم نامہ بھی جاری کر رکھا ہیں جو شہریوں کو انکے آئینی و قانونی حقوق کیلئے رہنما اصول کی حیثیت رکھتا ہیں مگر گزشتہ کئی سالوں سے پاسپورٹ آفس کوئٹہ کے آفیسروںواہلکاروں نے ہزارہ قوم کیلئے ایک نیا قانون و ضبابطہ بنا رکھا ہیں جس میں ہر درخواست گزار کو پاسپورٹ کے حصول کیلئے ہر مرتبہ مختلف اداروں سے تصدیقی سرٹیفیکٹ پیش کرنے کا پابند بنایا جا تا ہیں ،بیان میں کہا گیا کہ ہزارہ قوم ملک کے کئی شہروں میں ایک صدی قبل سے آبادوہاں کے لوکل کی حیثیت رکھتا ہیں جو 1951 کے سیٹزن شپ ایکٹ کے تحت1965میںایگزٹیکو آڈر کے تحت دیا گیا ہیں ،کوئٹہ اور بلوچستان کے مختلف اضلاع اور شہروں میں بھی لوکل کی حیثیت سے آباد ہیںجسے مکمل قانونی وآئینی تحفظ حاصل ہیں اب مختلف دفاتر میں ایسے نوجوان اور نئی نسل بھرتی ہو کر ہزارہ قوم کی شہریت اور لوکل ہونے کی حیثیت کوچیلنچ کر رہے ہیں جنکے آبائواجداد کو اسناد ہزارہ قوم کے بزرگوں نے دی ہیں ،بیان میں کہا گیا کہ کسی محکمہ کے کسی بھی آفیسر اور اہلکار کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ذاتی بغض وعناد،تعصب و تنگ نظری کی بنیاد پر پورے قوم کو مشکلات اور مسائل سے دوچار کرتے ہوئے مرد و خواتین کے بنیادی شہری حقوق کو بار بارزیر سوال لائیں اور ہر درخواست کو صفائی یا تصدیقی عمل سے گزارنے پر مجبور کریں،بیان میں کہا گیا کہ بار بارکے احتجاج سے مجبور ہوکرپارٹی اس بات پر غور کر رہی ہیں کہ مسلہ کے مستقل حل کیلئے وزیراعظم،وفاقی وزیر داخلہ اور محکمہ داخلہ سے سنجیدہ مینٹگ کر کے تعصب و تنگ نظری والے رویے کے خلاف اپنی شکایت باضابطہ طور پر پہنچایا جائیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں