بلوچستان حکومت خواتین کی ترقی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے،صوبائی سیکرٹری محکمہ ترقی نسواں

جمعرات 24 اکتوبر 2019 00:03

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) صوبائی سیکرٹری محکمہ ترقی نسواں سائرہ عطا نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت خواتین کی ترقی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس امر سے با خوبی آگاہ ہے کہ آبادی کے نصف سے زائد حصّے کی فلاح وبہبود اور ترقی کیلئے تمام وسائل کو استعمال میں لا کر پالیسی سازی و استعداد کاری میں پیشرفت کر رہی ہے۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے بدھ کو محکمہ ترقی نسواں حکومت بلوچستان اور یواین ویمن کی شراکت سے مقامی ہوٹل میں صوبائی کمیٹی برائے خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خا تمے سے متعلق کنونشن (سی ای ڈی اے ڈبلیو) اجلاس کے موقع پرکیا۔ اجلاس میں صوبائی متعلقہ محکموں کے حکام، محکموں میں خواتین ذمہ داران سمیت سول سوسائٹی کے شرکاء نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سائرہ عطاء نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی سربراہی میں پہلی مرتبہ منفرد اسکیموں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا ہے، خواتین کے محکموں میں بہتر نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے ان کے کوٹے میں بھی اضافے کے لئے محکمہ جاتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ کام کرنے والی خواتین کی ہراسگی کے علاو ہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کو ختم کرنے کے لئے قومی اور بین الاقوامی قانون کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں۔

صوبائی سطح پر موجودہ حکومت نے پہلی بار خواتین کے مسائل کے حل کیلئے خاتون محتسب دفتر کا قیام عمل میں لایا ہے، محکموں میں صنفی مساوات کے لئے مربوط اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے تقریب کے توسط سے تمام صوبائی محکموں کو خاتون صنفی فوکل پرسن کے منتخب کرنے کی استدعاء کی۔ تقریب سے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) کیلاش ناتھ کوہلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کا درس حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری خطبے میں واضح طور پر پر بیان کیا گیا ہے اور خواتین کے حقوق کی اسلام میں بہت زیادہ اہمیت ہے جبکہ پاکستان کے قوانین میں اس حوالے سے عصر حاضر کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترمیم ناگزیر ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی خاتون محتسب صابرہ اسلام، ڈائریکٹر وومن ڈویلپمنٹ بلوچستان نور مبشر سمیع، یو این ویمن عائشہ بتول، رخسانہ بلوچ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمہ سے متعلق کنونشن (سی ای ڈی اے ڈبلیو) جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 1979 میں اپنایا تھا اکثر خواتین کے حقوق کے بین الاقوامی بل کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

کنونشن میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی وضاحت کی گئی ہے جس میں جنس کی بنیاد پر کی جانے والی کوئی تفریق ، خارج یا پابندی جس کی وجہ سے خواتین کی طرف سے ان کی ازدواجی حیثیت سے قطع نظر ان کی سیاسی ، معاشی ، معاشرتی ، ثقافتی سول یا کسی بھی دوسرے شعبے میں مردوں اور خواتین کی برابری، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی برابری کے لئے مربوط اقدامات نا گزیر ہیں۔ علاوہ ازیں مردوں اور عورتوں کے مساوات کے اصول کو ان کے قانونی نظام میں شامل کرنا تمام امتیازی قوانین کو ختم کرنا اور خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی ممانعت کرنے والے مناسب قوانین کو اپنانے سمیت دیگر امور شامل ہیں اور اس حوالے سے حکومت بلوچستان موثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں