ضلع کوئٹہ میںتشنج سے بچاؤ کیلئے خواتین کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی مہم کے دوران2لاکھ94ہزار سے زائد خواتین کو ٹیکے لگائے گئے،

دوسری مہم 9سے 14دسمبرتک جاری رہے گی،ڈاکٹر سعید میروانی

جمعرات 5 دسمبر 2019 20:02

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2019ء) ضلعی ناظم صحت کوئٹہ ڈاکٹر سعید میروانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں تشنج کے خلاف حفاظتی ٹیکے لگانے کی مہم کے دوران 2لاکھ94ہزار سے زائد خواتین کو ٹیکے لگائے گئے جبکہ اس سلسلے کی دوسری مہم 9سے 14دسمبر تک چلائی جائے گی جس کیلئے تمام اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں ضلعی انتظامیہ ،ایم این ایز ، ایم پی ایز ، علماء کرام ،سماجی کارکنان، علماء کرام اوردیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افرادخواتین کو حفاظتی ٹیکے لگانے میں محکمہ صحت کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو اپنے دفتر میں تشنج کے خلاف ٹیکے لگانے کی مہم کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ ڈاکٹر سعیداحمد میروانی نے کہا کہ 11سے 16نومبر تک ضلع کوئٹہ میں تشنج کے خلاف حفاظتی ٹیکے لگانے کی مہم کے دوران 2لاکھ94ہزار 761خواتین کوٹیکے لگائے گئے ضلع کوئٹہ کو 50یونین کونسل میں تقسیم کیا گیا تھا جس کیلئے 586ٹیمیںتشکیل دی گئی ہیں جنہوں نے میڈیکل آفیسرز کی زیر نگرانی حفاظتی ٹیکے لگائے جبکہ 50فکسڈ سینٹرز پر بھی حفاظتی ٹیکے لگائے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تشنج ایک خطرناک وجان لیوا مرض ہے جس سے بچاؤ کا واحد حل حفاظتی ٹیکہ جات ہے اس مرض سے ماں اور بچے کی جان کو ہمیشہ خطرہ لاحق ہوتا ہے جس کی بدولت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ خصوصی مہم کے دوران15سال سے 49سال تک کی شادی شدہ اورغیر شادی شدہ خواتین کو تشنج کے خلاف ضلع بھر کے تمام گرلزہائی سکولز،گرلز کالجز،یونیورسٹیز،خواتین دستکاری ادارے اور گاؤں ،محلہ میں حفاظتی ٹیکے لگائے جبکہ اسی سلسلے میں تشنج کے حفاظتی ٹیکے لگانے کی دوسری مہم 9سے 14دسمبرتک جاری رہے گی جس کیلئے 586موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ 50فکسڈ سینٹرز پر خواتین کو تشنج کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔

ڈاکٹر سعید نے کہا کہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے ضلعی انتظامیہ ،ایم این ایز ، ایم پی ایز ، علماء کرام ،سماجی کارکنان، علماء کرام اوردیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افرادخواتین کو حفاظتی ٹیکے لگانے میں محکمہ صحت کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اس جان لیوا مرض کا تدارک ممکن ہوسکے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں