؁اہلیان کوئٹہ عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر حکومت بری الذمہ نہیں ہوسکتی،رہنما جمعیت علما اسلام

منگل 18 فروری 2020 20:50

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2020ء) جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمن رفیق سنیئر نائب امیر مولانا خورشید احمد مولانا حکیم حبیب اللہ حافظ عبدالحق حقانی مولانا اشرف جان مولانا غلام نبی محمدی مولانا عبدالغفور مدنی مفتی عبدالسلام رئیسانی ظفراللہ کاکڑ ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ مسعود احمد حافظ شبیر احمد مدنی حافظ سراج الدین سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی مفتی محمد ابوبکر عبداللہ خان ناصر اور دیگر نے کہا اہلیان کوئٹہ عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر حکومت بری الذمہ نہیں ہوسکتی کوئٹہ میں بم دھماکے کی اعلی سطی تحقیقات کیلئے کمیشن بناکر ان کی رپورٹ پیش کی جائے بے گناہ اور معصوم شہریوں کی بارہا ہلاکتیں ایک ناکام اور سیکورٹی رسک شہر کی نشاندہی کرتی ہیں جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی درندگی اور سفاکیت قراردیتے ہوئے حکومت سے فرائض کی صحیح ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے کوئٹہ دوبارہ دہشت گردی کا شکار ہونا لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا پولیس اور سرکاری اہلکاروں سمیت دیگر افراد کی شہادت اور زخمیوں کا ہونا صوبائی حکومت کی عدم موجودگی اور صفر لیول رٹ کی نشاندہی ہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کو ایک بار پھر خون میں نہلانے کی منظم منصوبہ بندی ہورہی ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت سازشوں میں مصروف عمل ہیں اس جانب ان کی توجہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام اس قسم کی ظالمانہ دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی تلقین کرتی ہے اس موقع پر باہمی اتحاد و اتفاق سے دشمن کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ وادی کوئٹہ مزید زخم برداشت کرنے کا متحمل نہیں خدارا ملک وقوم کے خلاف اس گھنانی سازشوں کو بے نقاب کرنے کیلئے دفاعی وانتظامی ادارے کردارا اداکریں انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ اس ناروا عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت مطالبہ کرتی ہے کہ ملک دشمن عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے میں دیر نہ کریں مزید بے گناہ اور معصوم شہریوں کی جان بچائی جائے انہوں نے کہا کہ تمام زخمیوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے شہدا اور زخمیوں کے خاندانوں کو معاوضہ دیاجائے تاکہ ان کے ہتیم بچوں کی کسی حدتک ڈھارس ہو۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں