وزیراعلیٰ بلوچستان کا وفاقی زیر پانی وبجلی ، وفاقی حکام سے ٹیلیفونک رابطہ، برقی تعطل کی مشکلات سے آگاہ کیا

بلوچستان میں رجسٹرڈ 28 ہزار ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے 75 ارب روپے درکار ہیں،میرسرفراز بگٹی

ہفتہ 11 مئی 2024 20:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2024ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے زمیندار ایکشن کمیٹی کے نمائندہ وفد نے ملک نصیر احمد شاہوانی کی قیادت میں ملاقات کی اور زمینداروں کو درپیش برقی تعطل کی مشکلات سے آگاہ کیا اس موقع پر وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے نگراں حکومت کے دور میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق زمینداروں کو 8 گھنٹے بجلی فراہمی کے لئے وفاقی وزیر پانی وبجلی اور وفاقی حکام سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مسائل کے فوری حل کی نشاندہی کی ۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سبسڈی کے مسائل کا مستقل حل تلاش کرنا ہوگا سبسڈی کی مد میں صوبائی حکومت دو ارب روپے دے چکی ہے اور مزید دو ارب روپے بھی دینے جارہی ہے انہوں نے کہا کہ تمام ترقیاتی بجٹ بھی سبسڈی میں دے دیں تو بھی برقی مسائل مکمل طور پر حل نہیں ہونگے وزیر اعلی نے کہا کہ بلوچستان میں رجسٹرڈ 28 ہزار ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 75 ارب روپے درکار ہیں جس کے لئے صوبائی حکومت معاونت کے لئے وفاق سے بھی رابطہ کرے گی بجلی اور جنوبی بلوچستان ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آئندہ پیر کو اراکین صوبائی اسمبلی کا وفد وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا اور وفاق کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ زمیندار مطمئن رہیں ہم وفاق میں بلوچستان کے زمینداروں کے وکیل کی حیثیت سے جائیں گے اور برقی امور سے متعلق درپیش مسائل پر واضح موقف اختیار کریں گے وزیراعلٰی نے کہا کہ ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کے لئے درکار 75 ارب میں معاونت سے متعلق اگر وفاق کی جانب سے پیش رفت نہ ہوئی تو نجی بینکوں سے سوفٹ لون لینے کا جائزہ بھی لیا جائے گا وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ بلوچستان پولیس کسٹم اور تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے سولر پینلز کی نقل و حمل کو نہ روکیں سولرائزیشن پر منتقلی کا عمل توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کا متبادل ذریعہ ہے جس کی حوصلہ افزائی کرکے برقی بحران پر قابو پانا ضروری ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں