ھ*آئین کی آڑ میں پاک فوج کی قربانیوں کا تمسخر اڑانا بند ہونا چاہئے، مینا مجید بلوچ

۱معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے تیل اور آٹے کی قیمتوں میں کمی اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ معیشت سنبھل چکی ہے

جمعرات 16 مئی 2024 18:05

sکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین نمائندہ اور پارلیمانی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ مینا مجید بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان حاصل کرنے کیلئے ہمارے بزرگوں کی قربانیاں شامل ہیں جنہوں نے گوروں سے آزادی حاصل کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا اور وطن حاصل کی۔ان75 سالو ں میں ملک کو کئی بحرانوں کا سامنا رہا۔

ایک تگ و دو کے بعد آج الحمداللہ ملک ایک پر امن ڈگر پر چل پڑی ہے۔جاری کردہ بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ بننے کے بعد جمہوریت پروان چڑھی ہے اور معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے تیل اور آٹے کی قیمتوں میں کمی اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ معیشت سنبھل چکی ہے سٹاک ایکسچینج اپنے تاریخ کے بلند سطح پر پہنچ چکی ہے۔

(جاری ہے)

SIFC کے اثرات بیرونی انویسٹمنٹ کے ذریعے شروع ہورہے ہیں۔

دوست ممالک کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے کئی پروجیکٹس شروع ہورہے ہیں۔ ریکوڈک میں سعودی عرب کی طرف سے سرمایہ کاری کا اعلان ایک بڑا بریک تھرو ہے جو ملک دشمن عناصر کو ہضم نہیں ہو رہی۔ ملک کی دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے جو ملک کیلئے نیک شگون ہے۔دشمن کبھی نہیں چاہتا کہ پاکستان ترقی کی طرف گامزن رہے۔

آئے دن اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بیانات دینا چند پیداگیر قوتوں کا روزگار بن چکا ہے جو بیرون ملک اثاثے بڑھانے کیلئے یہ کام انجام دیتے ہیں جن سے عوام کہ اکثریت اب واقف ہے اور ان عناصر کو عوام نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرکے الیکشنز میں مسترد کردیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اور افواج پاکستان ہی وہ ادارے ہیں جہاں نظم و ضبط برقرار ہے اور ملکی بقاء و سلامتی کیلئے کام کرنے ان کا جذبہ و بے شمار قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جن پر پوری عوام کو فخر ہے۔

آئین کی آڑ میں پاک فوج کی قربانیوں کا تمسخر اڑانا بند ہونا چاہئے۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی میں انصاف کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے مگر افسوس کہ وطن عزیز میں عدلیہ کے فیصلوں نے ایک بے چینی پیدا کردی ہے جس کا ازالہ عدلیہ نے خود کرنا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ کل عدلیہ اپنے کئیے فیصلے واپس لیں۔ جو ان کے کردار کی نفی ثابت ہوسکتی ہے۔

انصاف کا بول بالا اس وقت ہوگا جب عدلیہ ملکی مفاد میں فیصلہ کرکے اپنے آئینی و دفاعی اداروں کو ساکھ رکھتے ہوئے فیصلے کریں گے ورنہ انصاف کی امید رکھے عوام مایوسی کا شکار ہوجائیں گے سیاسی جماعتوں کو چاہئے مل بیٹھ کر ملک کے بہترین مفاد میں فیصلے لیے جائیں۔ بے بنیاد الزامات اور بے جا غیر سیاسی تنقید کسی بھی طرح ملک کے مفاد میں نہیں۔

اگر ملک کے بقاء و سلامتی چاہتے ہیں اور پاکستان کو دنیا میں ایک ترقیافتہ مقام دینا چاہتے ہیں تو سب جماعتوں کو اپنے گریبان میں جھانک کر عوام کے فیصلے کو سر تسلیم خم کرنا ہوگا اور جن پارٹیوں کو ہار ہوئی ان کو عوام میں جاکر اپنے کارکردگی دکھانی ہوگی جو آگے الیکشن میں کاردگی کی بنیاد پر فیصلہ کریں اور جمہوریت مزید پختہ مضبوطی کی پروان چڑھے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں