بلوچستان ہائیکورٹ،بجلی کے کنکشن منقطع کرنے اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت،کیسکو کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار

بدھ 17 ستمبر 2025 22:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) عدالت عالیہ بلوچستان نے صوبے میں ٹیوب ویلوں کو سولر میں منتقل کرنے کے نام پر کیسکو کی جانب سے بجلی کے کنکشن منقطع کرنے اور شدید لوڈ شیڈنگ کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے دائر ائینی درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران کیسکو کے وکیل کی جانب سے پیشرفت رپورٹ جمع کرائی گئی تاہم عدالت نے اسے غیر تسلی بخش قرار دیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کیسکو نے کسی قانونی طریقہ کار کو اپنائے بغیر ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کرنے کی آڑ میں نہ صرف کوئٹہ بلکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی بجلی کے تمام کنکشن منقطع کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ عوام بجلی کے بل باقاعدگی سے ادا کر رہے ہیں، مگر چند نادہندگان کے باعث پورے صوبے کو سزا دی جا رہی ہے۔

وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کوئٹہ شہر میں روزانہ 12 گھنٹے جبکہ دیگر اضلاع میں 18 گھنٹے سے زائد کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، حالانکہ صوبے کے HUC اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی شرح دیگر صوبوں سے زیادہ ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ 2000 میگا واٹ سے زائد بجلی بلوچستان کے عوام کو محروم کر کے کراچی اور دیگر صوبوں کی فیکٹریوں کو فراہم کی جا رہی ہے، جو آئین کے آرٹیکلز 9 اور 25 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ پنجاب اور اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ تقریباً ختم ہو چکی ہے، جبکہ بلوچستان بدترین بحران کا شکار ہے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ عوام کو بجلی سے محروم رکھنا ان کے بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری بلوچستان، سی ای او کیسکو اور پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ بلوچستان کو حکم دیا کہ وہ اگلی سماعت پر جامع رپورٹ سمیت ذاتی حیثیت میں پیش ہوں اور صوبے میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کے حل اور سولر ٹیوب ویلوں میں تبدیل ہونے والے گھروں کو بجلی کی فراہمی کے طریقہ کار سے آگاہ کریں۔

عدالت نے متنبہ کیا کہ اگر یہ افسران پیش نہ ہوئے تو وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیئرمین واپڈا کو ذاتی طور پر عدالت طلب کیا جائے گا۔ عدالتی حکم کی کاپی چیف سیکرٹری بلوچستان، سی ای او کیسکو اور پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ بلوچستان کو فوری تعمیل اور ضروری کارروائی کے لیے بھجوا دینے کی ہدایت۔ کیس کی مزید سماعت 24 ستمبر 2025 کو ہوگی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں