آپریشن ردالفساد کے دوران سرحد پار سے آنیوالے دہشتگرد گروپ کا حملہ ، فوجی افسر سمیت 7 جوان شہید

پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 9 دہشتگرد مارے گئے ، لاشیں قبضے میں لے لیں گئیں، شناخت کا عمل شروع دہشتگرد ایک گروپ کی شکل میںگھر میں چھپ کر بیٹھے تھے ، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کر کے کنٹرول سنبھال لیا

ہفتہ 22 ستمبر 2018 23:01

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) شمالی وزیرستان کے علاقے میں پاک فوج کی جانب سے کئے گئے آپریشن رد الفساد کے دوران چھپے بیٹھے دہشتگردوںکے حملے کے نتیجے میں پاک فوج کے ایک افسر سمیت سات جوان شہید ہو گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 9 دہشتگرد مارے گئے جن کی لاشیں قبضے میں لے کر شناخت کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق ہفتے کو ان ٹیلی جنس رپورٹ پر شمالی وزیرستان کے علاقے میں آپریشن ردالفساد کے تحت کارروائی کی گئی اس موقع پر چھپے بیٹھے دہشت گردوں کے ایک گروپ نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی افسر سمیت 7 جوان شہید ہو گئے ۔

آئی ایس پی آرکے مطابق جوابی کارروائی میں 9 دہشتگرد مارے گئے جن کی لاشیں قبضے میں لے لی گئی ہیں اور انکی شناخت کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے ۔مارے گئے دہشتگردایک گروپ کی شکل میں افغانستان سے آئے تھے اور ایک گھر میں چھپ کر بیٹھے تھے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونیوالوں میں کیپٹن جنید ، حوالدر عامر، حوالدار عاطف ، حوالدار ناصر، حوالدار عبد الرزاق ، سپاہی سمیع اورسپاہی انوار شامل ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سرچ آپریشن کے بعد علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کر کے پاک فوج کے جوانوں نے کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں