راولپنڈی ،مدارس کے خلاف مشکیں کسنے کی کوشش کرنے والے پہلے رہے نہ اب رہیں گے ، رہنماوفاق المدارس

ینی مدارس اسلام کے قلعے اور دین کے محافظ ہیں ،پاکستان میں شرح تعلیم میں اضافے کے لئے ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے دینی ادارے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، مدارس دینیہ کانفرنس سے خطاب

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:07

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2018ء) وفاق المدارس کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے اور دین کے محافظ ہیں ،پاکستان میں شرح تعلیم میں اضافے کے لئے ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے دینی ادارے اہم کردار ادا کر رہے ہیں ،مدارس کے خلاف مشکیں کسنے کی کوشش کرنے والے پہلے رہے نہ اب رہیں گے ،کوائف طلبی کے نام پر اہل مدارس کو ہراساں کرنے کی کوشش نہ کی جائے،حکومتی دعوے صرف اعلانات تک محدود ہیں ،مدارس کے بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک جاری ہے ،علمائے کرام اور اساتذہ کی خدمات کے اعتراف کے بجائے ان کو بلاجواز تنگ کیا جا رہا ہے ،اپنی حریت اور آزادی پر پہلے سمجھوتہ کیا نہ اب کریں گے ،بوریا نشین علماء و طلبہ سے ٹکر لینے والے ہر دور میں ناکام و نامراد ہوئے ،مدارس پہلے سے قومی دھارے میں ہیں ،عصری تعلیم کے اداروں کو لڑائی جھگڑوں اورفحاشی و عریانی سے پاک کر کے ان میں اسلامی تعلیم و تربیت کو لازمی قرار دیا جائے ،مدارس کے بجائے حکومتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے ،ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس کے رہنمائوں مولانا ڈاکٹر عادل خان ،مولانا قاضی عبدالرشید ،مولانا مفتی کفایت اللہ ،مولانا شبیر احمد کشمیری ،مولانا محمد انس اور دیگر نے جامعہ جابر بن عبداللہ نرتوپہ ضلع اٹک میں پیغام مدارس دینیہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر ضلع بھر سے علماء و طلبہ،مدارس کے ذمہ داران اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے عوام نے بھر پور شرکت کی ،اس موقع پر علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس دینہ ہمیشہ ملک و قوم کی خدمت میں پیش پیش رہے ،انہوں نے ملک کے زیادہ تر ان بچوں اور بچیوں کی تعلیم کا بیڑہ اٹھایا جن کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیا گیا تھا ،جو تعلیم کو بیچنے والے اداروں میں فیسیں دے کر پڑھنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے ،مدارس کی ان خدمات کا اعتراف کرنے کے بجائے ہر دور میں منفی پروپیگنڈہ کیا گیا ،مدارس کی کردار کشی کی گئی ،ایک سازش کے تحت ملک کے طول و عرض میں پھیلے دینی اداروں کی بھیانک تصویر پیش کی گئی ،انہوں نے کہا کہ بار ہا مدارس کے کوئف اور تمام معلومات دینے کے باوجود آئے روز نئے انداز میں کوائف طلبی کے نام پر اہل مدارس کو ہراساں کیا جا رہا ہے ،حالانکہ ہمارے مدارس کھلی کتاب کی مانند ہیں اور روزانہ ہزاروں کی تعداد میں بچوں اور بچیوں کے والدین ،رشتے دار اور عوام الناس ہمارے ادروں میں آتے ہیں ،سب کچھ قوم کے سامنے ہے لیکن اس کے باوجود مختلف حیلوں بہانوں سے اہل مدارس کو تنگ کیا جا رہا ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ مدارس کے منتظمین اور طلبہ کو بلاجواز ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ،مدارس کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے ان اداروں میں پڑھنے والے بچوں کو بھی حقیقی معنوں میں قوم کے بچے سمجھا جائے اور امتیازی سلوک بند کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں