پاکستان میں مگس بانی کے شعبے کی ترقی کیلئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے،صاحبزادہ محبوب سلطان

شہد کی صنعت کی ترقی سے ملک کومعاشی مدد بھی مل سکتی ہے، پاکستان کی آب و ہوا شہد کی صنعت کے لئے بہترین ہے، 30ہزار کے قریب افراد اس صنعت سے منسلک ہیں، سالانہ 12 ہزار میٹرک ٹن شہد حاصل کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی و ریسرچ

منگل 18 جون 2019 22:43

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2019ء) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی و ریسرچ صاحبزادہ محمد محبوب سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں مگس بانی کے شعبے کی ترقی کے لئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ،شہد کی صنعت کی ترقی سے ملک کومعاشی مدد بھی مل سکتی ہے پاکستان کی آب و ہوا شہد کی صنعت کے لئے بہترین ہے 30ہزار کے قریب افراد اس صنعت سے منسلک ہیں اور سالانہ 12 ہزار میٹرک ٹن شہد حاصل کیا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں قومی شہد فیسٹول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا انعقاد یونیورسٹی کے شعبہ انٹامالوجی نے ایگری بزنس ٹور کے تعاون سے کیا تھا اس موقع پر ایم این اے نفیسہ خٹک ، بارانی یونیورسٹی کے ڈین زراعت ڈاکٹر فیاض الحسن ساہی، ڈین فاریسٹری ڈاکٹر طارق محمود ، ڈاکٹر عطاالمحسن ، ڈاکٹر آصف عزیز ، فیکلٹی ممبران اور طلبا کی کثیر تعداد کے علاوہ کسان بھی شریک تھے وفاقی وزیر نے کہا کہ کہ ملک میں مگس بانی کے فروغ کے حوالے سے آگاہی و تربیت فراہم کی جانی چاہئے اس سے نہ صرف شہد کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے بلکہ پولینیشن کے زریعے فصلوں کی پیداوار بھی زیادہ حاصل کرنے کے ساتھ غربت میں کمی کرنے میں مدد مل سکتی ہے انہوں نے شہد کی مکھیوں ، پودوں اور جنگلی حیات کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مگس بانی کے فروغ دینے کے لئے مکھیوں کی افزائش شروع کرنے کے حوالے سے تربیت فراہم کی جانی چاہئے تا کہ اس شعبے کو منافع بخش بنایا جا سکے ، انہوں نے شعبہ انٹامالوجی کی کاوششوں کی تعریف کی اور فیکلٹی پر زور دیا کہ وہ مگس بانی کے فروغ کے لئے جدیدتکنیکی مہارت اور عملی تربیت کیلئے افراد کی راہنمائی کریں اور مستقبل میں بھی ایسی ورکشاپس کا انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں