راولپنڈی،پناہ کے ز یر انتظام" تمباکوکے نقصانات اورتمباکوانڈسٹری" کے پراپیگینڈہ کوبے نقاب کرنے کے لئے نیشنل ڈائیلاگ کااہتمام

بدھ 1 دسمبر 2021 00:06

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2021ء) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ ) کے ز یر انتظام" تمباکوکے نقصانات اورتمباکوانڈسٹری" کے پراپیگینڈہ کوبے نقاب کرنے کے لئے ایک مقامی ہوٹل میں نیشنل ڈائیلاگ کااہتمام کیاگیا،جس کامقصد، طبی، معاشی ماہرین کی تحقیقات ،سینئر صحافیوں کے تجزیوں اورحکومتی اداروں کی اب تک ہونے والی کارروائی کی روشنی میں تمباکوانڈسٹری کی گمراہ کن مہم کوبے نقاب کرناتھا،تاکہ نوجوان نسل کوتمباکوکی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھاجاسکے نیشنل ڈائیلاگ کے مہمان خصوصی ممبران قومی اسمبلی ڈاکٹرنوشین حامد،عظمیٰ ریاض تھے ،ان کے ہمراہ طبی ومعاشی ماہرین ڈاکٹرواجد علی،کنسلٹنٹ فزیشن وپناہ کے ٹیکنیکل ایڈوائزرپروفیسر ڈاکٹرکرنل (ر) شکیل احمدمرزا،پاکستان انسٹیٹیویٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس(PIDE)کی نمائندہ ڈاکٹردرنایاب،ہیلتھ اکنامسٹ ڈکٹرسید کفایت نقوی ،ڈاکٹرفہد،اعجاز اکبر،آفتاب احمد،ڈاکٹروسیم سمیت ڈپٹی ڈائریکٹر این سی ڈیز اورٹوبیکوکنٹرول ڈاکٹرثمرہ مظہر، وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈمی ڈاکٹر شہزاد علی خان،افشاں تحسین باوجوہ ،سابق سیکریٹری گورنمنٹ آف پاکستان مسز ثروت طاہرہ حبیب،سینئر صحافیوں خالد عظیم ،عزیز علوی ،تزئین اختر،انیس احمد،جاوید اقبال ،عامر وسیم ،زاہد فاروق ملک،مظہربرلاس،شمشادمانگٹ،ناصر اسلم راجہ سمیت متعددصحافیوں،سول سوسائٹی ،سی ٹی ایف کے ،سپارک ،کرومیٹک اورپناہ کے سینئر ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت ڈاکٹرنوشین حامد نے کہاکہ آج کے نیشنل ڈائیلاگ میں موجود طبی ومعاشی ماہرین نے ہمیں اہم معلومات سے آگاہ کیا،جوہمیں بتاتی ہیں کہ تمباکونوشی کس طرح سے ہمارے بچوں کونقصان پہنچارہی ہے ،نوجوان نسل تمباکونوشی کوبطورفیشن شروع کرتی ہے ،جوان کے لئے مضرصحت ہے،اس کے لئے قانون سازی ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

ممبرقومی اسمبلی عظمیٰ ریاض نے کہاکہ تمباکوکی وجہ سے ہرسال ایک لاکھ سترہزار اموات قابل تشویش امرہے،اس پرسب کوسوچنے کی ضرورت ہے،ہم سب کوپناہ کی آگہی مہم کاسب کوحصہ بنناچاہیے ،تاکہ بیماریوں پرقابوپایاجاسکے،ہم پناہ کی تجاویز کے مطابق قانون سازی کرنے کی کوشش کرینگے پناہ کے صدر میجر(ر) مسعود الرحمن کیانی نے کہاکہ آج کے ڈائیلاگ کے انعقادکامقصد ماہرین کی رائے کی روشنی میں قانون سازی کی راہ ہموارکرناہے،اس طرح کے ڈائیلاگ مستقبل میں بھی ہونے چاہیں،تاکہ عوام کوتمباکوکے نقصانات بارے آگاہ کیاجاسکے طبی ماہر پروفیسر ڈاکٹرکرنل (ر) شکیل احمدمرزانے کہاکہ تمباکوکااستعمال انسان کی صحت پرمنفی اثرات ڈالتاہے ،جوہمیں بیمارکرتے ہیں،ان سے بچائو اسی صورت ممکن ہے ،جب اس سے متعلق عوام کوآگہی دی جائے ،اورحکومتی سطح پرقانون سازی کی جائے پاکستان انسٹیٹیویٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس(PIDE)کے نمائندہ عمرصدیق نے اپنی اسٹڈی میں بتایاکہ تمباکوکی وجہ سے ہرسال 170,000اموات ہوتی ہیں،تمباکوانڈسٹری 114ارب روپے کاریونیودیتی ہے ،جس کے بد لے میں حکومت کو تمباکوسے جڑی بیماریوں پرہرسال 615ارب روپے معاشی بوجھ کاسامناہے ڈپٹی ڈائریکٹر این سی ڈیز اورٹوبیکوکنٹرول ڈاکٹرثمرہ مظہرنے کہاکہ حکومت سنجیدگی سے تمباکوسے متعلقہ پالیسی پرکام کررہی ہی

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں