سرگودھا شہر کے مرکزی قبرستان کی پراونشل گورنمنٹ کی کروڑوں روپے مالیتی اڑھائی کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کرلیاگیا

منگل 25 ستمبر 2018 17:58

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) سرگودھا شہر کے مرکزی قبرستان کی پراونشل گورنمنٹ کی کروڑوں روپے مالیتی اڑھائی کنال سرکاری اراضی پر نالہ،قبریں،کنواں مسمار کر کے دربار کی آڑ میں قابض اللہ راسی نے محکمہ مال سے ملی بھگت کر کے اپنے نام کروائی اور جگہ کو گئوشالہ کا نام دے کر پختہ تعمیرات کر لیں۔ جنہیں بعد ازاں غیر قانونی طور پر کمرشل کر کے سرکار سے ایک بار دھوکہ دے دیا گیا اور اب اللہ راسی کی اولاد اراضی کو آپس میں تقسیم کر کے کروڑوں کی سرکاری اراضی ہڑپ کر گئے۔

جس کے خلاف شہریوں محمد اصغر نے متعلقہ حکام کو بیدار کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کر لیا۔زرائع کے مطابق شہر کے مرکزی قبرستان کے اندرونی نالہ کے ساتھ اڑھائی کنال رقبہ پر قبریں،کنواں،مسجد اور پھر سڑک کے ساتھ ایک نالہ تھا جہاں موجود ایک قبر کو دربار ظاہر کر کے دیگر قبروں،کنویں اور اندرونی بیرونی نالوں کو مسمار کر کے قبضہ مافیا نے تجاوزات کرتے ہوئے پھر پختہ تعمیرات میں تبدیل کرتے ہوئے اراضی کو گئوشالہ کا نام دے دیا اور محکمہ سے ملی بھگت کر کے ڈگری کے نام سے کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی سرکاری اراضی اللہ راسی نے اپنے نام کروائی ۔

(جاری ہے)

جس میں نہ کوئی رجسٹری فیس ادا ہوئی اور نہ ہی محکمہ پراونشل گورنمنٹ سے کوئی این او سی حاصل کیا گیا اور معمولی تعمیرات کو کئی منزلہ میں تبدیل کرتے ہوئے دوکانات اور سوئچوں کی فیکٹریاں بنا کر غیر قانونی کمرشل میں تبدیل کر کے سرکار کو ایک بار پھر کوئی فیس ادا نہ کی گئی۔جس پر شہری نے ارباب اختیار کو بیدار کیا تو ملی بھگت اور چمک سے آنکھیں بند کر لی گئیں اور معاملہ عدالت تک پہنچ گیا جہاں فریقین طلب ہیں۔

متعلقہ عنوان :

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں