واٹر کمیشن کے احکامات کی پاسداری نہ کرنے والی فیکٹریوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، انچارج ای پی اے

بدھ 23 جنوری 2019 18:16

سکھر۔23جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2019ء) محکمہ ماحولیاتی تحفظ سکھر کے ریجنل انچارج اسلم پرویز شیخ نے کہا ہے کہ واٹر کمیشن کے احکامات کے تحت گندے پانی کو صاف کرنے کے بعد ہی خارج کیا جائے جس کے لئے ہر فیکٹری میں ٹریٹمنٹ پلانٹ اور سیپٹک ٹینک نصب کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ای پی اے ریجنل آفس سکھر میں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے اور پودے لگانے کے حوالے سے ایک آگہی پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

ای پی اے سکھر کے انچارج نے سکھر ریجن میں واقع تمام فیکٹریوں اور سندھ سمال انڈسٹریز کے افسران کو واٹر کمیشن کے احکامات پر عمل در آمد کرنے کے سلسلے میں اقدامات کے حوالے سے آگہی دیتے ہوئے کہا کہ واٹر کمیشن کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی پاسداری نہ کرنے والی فیکٹریوں اور صنعتی یونٹوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر سائیٹ سکھر نے بتایا کہ سائیٹ میں صفائی اور نالوں کی مرمت کا جاری کام جلد مکمل کرلیا جائے گا اور سیپا کے قانون پر عمل در آمد کرنے سے نالوں میں گندگی کی مقدار کم ہوجائے گی اور نالوں کے بند ہونے کے عمل میں بھی کمی آئے گی اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر سیپا نے کہا کہ سندھ انوائرومینٹ پروٹیکشن ایکٹ 2014 پر مکمل طور پر عمل در آمد کرایا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف ماحولیاتی قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر پبلک اویرنس سیپا سکھر نے آگہی پروگرام میں بتایا کہ ماحول کو بہتر بنانے کے لئے وزیراعظم کی جانب سے شروع کی گئی پودے لگانے کی مہم میں بھرپور حصہ لیتے ہوئے سکھر ریجن میں قائم ہر فیکٹری کے اندر اور باہر پودے لگائے جائیں تاکہ انسان دوست ماحول قائم کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں