ٹنڈوالہ یار ضلع بھر کے پرائمری میڈل ہائر اور ہائی سیکنڈری کے متعدد اسکولوں کی حالت زار پر ارکان اسمبلی کی خاموشی سمجھ سے بالاتر

جمعہ 17 ستمبر 2021 00:45

ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2021ء) ٹنڈوالہ یار ضلع بھر کے پرائمری میڈل ہائر اور ہائی سیکنڈری کے متعدد اسکولوں کی حالت زار پی پی ایم پی اے امداد پتافی صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز سید ضیا عباس شاہ ایم این اے ذوالفقار ستار بچانی کی خاموشی سمجھ سے باہر تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہ یار اور اسکے گردونواح کے علاقوں میں متعدد اسکولوں کی حالت خراب ہونے کی اطلاع کے باوجود یہاں سے عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہونے والے پی پی کے ایم این اے ۔

ایم پی اے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر سید ضیا عباس شاہ رضوی کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے کہا جاتا ہے کہ اسکول وہ جس میں تعلیم ہو اساتذہ ہو مگر پیپلزپارٹی کا گڑھ اور آصف علی زرداری کے دوسرے گھر کہلانے والا ضلع ٹنڈوالہ یار میں اسکولوں کی خستہ حالی حکومت وقت پر بہت سے سوالات اوٹھا رہے ہیں حکومت سندھ کے وزرا تو ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں لیکن سندھ میں تعلیمی معیار شاید انہی ٹوٹی پھوٹی بلڈنگوں اور فرنیچر جیسا ہی ہے وزرا کے بیانات سے لگ ایسا رہا ہے کہ ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا چاہیے حکومت سندھ نے خستہ حالت والے اسکولوں کو بہتر کرنے کے بجائے سندھ میں 10 ہزار اسکول بند کرنے کا پروانہ دے دیا جس سے مستقبل کے معماروں سمیت شہری دیہی حلقوں سمیت مختلف سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنماں میں تشویش کی لہر دوڑ پھیل گئی ہے اور انہوں سندھ حکومت کی جانب سے 10 ہزار اسکولوں کے بند کرنے کے احکامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ ناکام ہوچکی ہے اور وہ عوام خلاف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے ایک رپورٹ کے مطابق پرائمری اسکول جو تعلیم کا بنیاد ہوتی ہے ضلع ٹنڈوالہ یار میں کئی سالوں سے ڈھائی س سے زائد پرائمری اسکول بند پڑے ہیں ان علاقوں کے مستقبل کے معمار تعلیم کے ذیور سے محروم ہیں اور اس کی کی نشاندہی مختلف طریقوں سے وفاق اور سندھ حکومت کو کی جاچکی ہے مگر تاحال تک ان بند اسکولوں کو کھولنے کے کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں