سندھ کی شوگر ملز کی طرف سے تاحال کرشنگ سیزن کا آغاز نہ کرنے سے گنے کے کاشتکاروں کا نقصان ہو رہا ہے، سندھ آبادگار بورڈ کے صوبائی رہنماء پیر اسداللہ جان سرہندی کی میڈیا سے گفتگو

منگل 4 دسمبر 2018 16:33

ٹنڈومحمدخان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2018ء) سندھ آبادگار بورڈ کے صوبائی رہنماء پیر اسداللہ جان سرہندی نے کہا ہے کہ سندھ کی شوگر ملز تاحال کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں کر سکی ہیں اور گنا سوکھنے سے اس کاوزن بھی کم ہونا شروع ہو گیا ہے،یہ بات انہوں نے ٹنڈومحمدخان میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کہی،انہوں نے کہا کہ شوگر ملیں نا چلنے اور اپنی فیصلوں کو سوکھتے دیکھ کر گنے کے کاشتکار اپنا گنا 150روپے فی من کے حساب سے چارے کے طور پر فروخت کرنے پر مجبورر ہو گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور شوگر ملز مالکان کی ملی بھگت کے باعث کرشنگ سیزن کے آغاز میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے جس کی وجہ سے گنے کے کاشتکاروں کو لاکھوں روپوں کا نقصان ہو رہا ہے، جبکہ زرعی زمین خالی نا ہونے کے باعث گنے کے کاشتکار ربیع کی فصلوں کی بوائی سے بھی محروم ہوتے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح رواں سال بھی کاشتکاروں کا استحصال کیا جارہا ہے، یہی صورتحال رہی تو کاشتکار آئندہ گنے کی فصل کاشت نہیں کریں گے انہوں نے سندھ حکومت سمیت ملز مالکان سے مطالبہ کیا کہ ملوں کی فوری طور پر کرشنگ کا آغاز کروا کر گنے کے نرخ 250 روپے فی من مقرر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

ٹنڈو محمد خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں