وزیراعلیٰ سندھ نے سجاول میں نئے ادارے بنانے کے بجائے پرانے اداروں کے نام تبدیل کرکے جیالوں کے نام رکھ کر متضاد بنانے کی منظوری دیدی

ہفتہ 7 ستمبر 2019 22:32

وزیراعلیٰ سندھ نے سجاول میں نئے ادارے بنانے کے بجائے پرانے اداروں کے نام تبدیل کرکے جیالوں کے نام رکھ کر متضاد بنانے کی منظوری دیدی
سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2019ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سجاول میں نئے ادارے بنانے کے بجائے پرانے اداروں کے نام تبدیل کرکے جیالوں کے نام رکھ کر متضاد بنانے کی منظوری دیدی ہے، پچیس جولائی کو وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سندہ سے اس ضمن میں دو علیحدہ لیٹرمتعلقہ محکموں کو جاری کئے گئے ہیں، لیٹرس میں پی پی سندہ کونسل کے رکن اور پی پی ضلع سجاول کے انفارمیشن سیکریٹری سورج سجاولی کی درخواست پر محکمہ کالیج ایجوکیشن کو ڈگری کالیج سجاول کا نام تبدیل کرکے سرویچ سجاولی بوائز ڈگری کالیج اور گرلز ڈگری کالیج کا نام تبدیل کرکے فاطمہ سجاولی گرلس کالیج کرنے کے لئے وزیراعلیٰ سندہ سید مراد علی شاہ نے احکامات جاری کئے ہیں، جبکہ دوسرے لیٹرمیں اسی درخواست دہندہ کے حوالے سے یونین کونسل کا نام تبدیل کرنے کے لئے محکمہ بلدیات کو ہدایات جاری کی گئی ہیں،مبینہ طور سجاول کی یونین کونسل گھوٹارو کا نام سرویچ سجاولی کے نام سے موسوم کرنے کی درخواست کی گئی تھی، واضع رہے کہ سجاول میں پچاس سال سے زائد عرصے سے پبلک لائبریری موجود ہے جس کی عمارت تک زبون ہوچکی ہے لیکن اقرباپروری کرتے ہوئے سجاول میں علیحدہ لائبریری سرویچ سجاولی کے نام سے منظور کی گئی اور بوائز کالیج سجاول کے پلاٹ پر اس لائبریری کا کام چار سال سے ادھورا پڑا ہے، اس کو ابھی تک مکمل نہیں کیاگیاہے، جبکہ گرلزڈگری کالیج سجاول کی عمارت پندرہ سال سے خالی پڑی ہے اس کو شروع نہیں کیاگیاہیاور وہاں پر مختلف اداروں نے قبضے کرلئے ہیں ،موجود ڈپٹی اسپیکرسندہ اسمبلی ریحانہ لغٓاری نے وہاں پر اسپیشل ایجوکیشن اسکول منظورکرایاتاہم شہریوں نے اس پراعتراض کیاکہ اسکول نئی جگہ تعمیرکرایاجائے اور ڈگری کالیچ کو شروع کرایاجائے تاہم اس پر بھی عمل نہ ہوسکا ہے، مقامی شہریوں نے وزیراعلیٰ سندہ کے اس اقدام پر شدید افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ پرانے ادارے اپناوقاراور مختلف افراد کے ذہنی لگائوکی اھمیت رکھتے ہیں ان کو متضاد بنانے کے بجائے انہیں ترقی دیکرفعال کیاجائے اگرکسی کو نام دیناہے تو اسکے لئے نئے ادارے بنائے جائیں اس طرح کی اقرباء پروری سے لاکھوں عوام کے جذبات مجروح ہوں گے، واضع رہے کہ دو ہزار دس میں سیلاب میں سجاول کا انفرااسٹرکچرمکممل تباہ ہوگیاتھا، جبکہ دوہزار تیرہ میں ضلع کا درجہ ملنے کے بعد اب وزیراعلیٰ سندہ سید مراد علی شاہ کے دوراقتدار میں ایک بھی نئی عمارت یامختلف محکموں کے ضلعی دفاترکاقیام مکمل نہ ہوسکاہے، اور پرانے ادارے زبوں حال عمارتوں میں کام کررہے ہیں ان کو بہتربنانے کے بجائے تعلیمی اداروں اور بلدیاتی اداروں کے نام اقرباء پروری کے تحت تبدیل کرنے پر شہری شدید مایوس ہیں وزیراعلیٰ سندہ کو اس ضمن میں احتیاط سے کام لیتے ہوئے شہریوں کی رائے ضرور لینی چاہئے۔

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں