Neelam Munir...

Neelam Munir...

نیلم منیر․․․

رانگ نمبر نہیں ،رائٹ نمبر ہے

منگل 16 جولائی 2019

 فاروق احمد انصاری
کسی بھی فلم کا اسکرپٹ جاندار اور اس کی کاسٹ شاندار ہوتو اسے ہٹ ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ایسا ہی جیو فلمز کی پیش کش ”رانگ نمبر 2“کے ساتھ ہوا ہے ،جس میں اداکارہ نیلم منیر انگوٹھی میں ”نیلم“کی طرح فٹ نظر آئیں۔نیلم اس فلم کی کامیابی پر بہت خوش ہیں اور بقول نیلم اس فلم نے ان کے مستقبل کی سمت کا تعین کر دیا ہے اور وہ مزید اچھے کرداروں والی فلمیں کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔
نیلم کا کہنا ہے کہ اگر معیاری اسکرپٹ کو معیار بنا کر فلمیں بنائی جائیں تو انڈسٹری کو عروج پر پہنچنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں جو آپ کو اپنی اداکاری سے رُلادے ،اسے اداکارہ تسلیم کر لیا جاتا ہے اور نیلم منیر اپنی اداکاری سے دوسروں کو متاثر کرنے میں کامیاب رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

ایسے میں یہ بر ملا کہا جا سکتا ہے کہ انڈسٹری کو ایک اور باصلاحیت اداکارہ مل گئی ہے جسے آپ آنکھ بند کرکے اپنی فلم میں کاسٹ کر سکتے ہیں لیکن اس کیلئے جاندار اسکرپٹ کو یقینی بنانا ہو گا۔


”رانگ نمبر 2“کا اسکرپٹ جب نیلم کو ملا تو انھیں اپنے کردار میں اداکاری کا بہت اسکوپ نظر آیا ،کیونکہ یہ فلم کامیڈی ،رومانس،ڈانس اور جذبات سے بھر پور تھی ۔اس فلم میں نیلم کو اپنے خوابوں کی تعبیر چاہئے تھی اور فلم ایک رانگ نمبر پر ختم ہو جاتی ہے۔
نیلم منیر اس سے قبل سمیع خان کے ساتھ بھی ڈراموں میں کام کر چکی ہیں اور فلم میں بھی ان کی کیمسٹری خوب نظر آئی اور اس فلم کے مستی اور مسالہ اسکرپٹ میں فلم بینوں کو لطف آیا،خاص طور پر دونوں کا مہندی اور ڈانس والا گیت فلم بینوں کو بہت پسند آیا۔
اگر چہ کہ یہ کوئی آئٹم سونگ نہیں تھا ،لیکن نیلم کے ڈانس نے
 اسے اسپیشل بنادیا۔اس فلم میں نیلم اپنی پر فارمنس سے بہت خوش ہیں اور فلم کی کامیابی نے ان کی خوشی کو دو چند کر دیا ہے ۔
رانگ نمبر ون میں نیلم منیر نہیں تھیں،لیکن ایک کامیاب فلم کے سیکیول میں کام کرنے کا پریشر نیلم نے نہیں لیا۔نیلم کا اس بابت کہنا ہے کہ بحیثیت ایک اداکارہ ان کا کام پر فارم کرنا ہے۔
اس سے فرق نہیں پڑتا کہ فلم کا نمبر کیا ہے ۔وہ ایک فلم کے لیے اسی وقت ”ہاں “کرتی ہیں جب فلم کا اسکرپٹ جاندار اور کردار مضبوط ہو۔
نیلم اس سے قبل فلم”چھپن چھپائی“میں کام کر چکی ہیں اور ان کی آنے والی فلم کا نام ”کاف کنگنا“ہے۔
فلم اور ڈرامہ ،دونوں میڈیم میں بیک وقت کام کرنے اورکسی ایک میڈیم کو ترجیح دینے سے متعلق نیلم منیر کا کہنا ہے کہ،”پہلی بات تو یہ ہے کہ دونوں میڈیم مختلف ہیں ۔
میں تھیٹر،ٹی وی اور فلم کیلئے دستیاب ہوں ،لیکن شرط یہ ہے کہ اسکرپٹ اچھا ہو۔ہمارے ملک میں ڈرامہ انڈسٹری مستحکم ہے اور ڈرامہ زیادہ دیکھا جاتا ہے اس لیے یہاں پہچان بنانا قدرے آسان ہے ،جہاں تک فلم کا تعلق ہے،ہم وقت کے ساتھ بہتر ہوتے جارہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ 2019ء پاکستان فلم انڈسٹری کیلئے بہتر سال ثابت ہو گا“۔
بالی ووڈ کیلئے ہاں یا ناں میں سے نیلم”ناں “کا انتخاب کرتے ہوئے کہتی ہیں،”مجھے اپنے وطن میں اور یہاں کے پرستاروں سے ہمیشہ بہت پیار ملا ہے ،لہٰذا مجھے کبھی پڑوسی ملک جاکر کام کرنے کی خواہش محسوس نہیں ہوئی۔
میں پاکستان میں پیدا ہوئی اور ہمیشہ یہیں رہنا چاہتی ہوں اور کہیں جانے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔مجھے اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے“۔
اس حوالے سے نیلم منیر نے مزید لب کشائی کی،”ٹی وی اور فلم کے میڈیم میں کام کرنے والےاداکاروں کو تقسیم کرنے کے بجائے صرف پاکستانی سمجھا جائے تو یہ زیادہ بہترہو گا۔ٹی وی کے فنکاروں نے فلم انڈسٹری کو اپنی عمدہ اور شاندار پر فارمنس سے ہمیشہ مقبولیت دلوائی ہے۔

Browse More Articles of Lollywood