کرکٹ سے کرپشن کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا ‘آئی سی سی کااعتراف

جمعرات 24 ستمبر 2015 11:57

کرکٹ سے کرپشن کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا ‘آئی سی سی کااعتراف

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 ستمبر۔2015ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) نے تسلیم کیا ہے کہ کرکٹ سے کرپشن کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا۔گزشتہ روز شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں آئی سی سی کی انسداد کرپشن یونٹ کے سربراہ سر رونی فلیناگن نے کہا کہ وہ کرکٹ شائقین کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ کونسل غیر قانونی سرگرمیوں مثلاً میچ فکسنگ روکنے کی ہر ممکن انسانی کوشش کر رہی ہے۔

فلینا گن نے بتایا کہ میں آپ کو ایمانداری سے بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کبھی بھی مکمل طور پر کھیل سے کرپشن ختم نہیں کر سکیں گے تاہم ہم اس کھیل کو کرپشن کرنے والو ں کیلئے حد ممکن مشکل ضرور بنا سکتے ہیں ۔2010 سے آئی سی سی سے منسلک فلیناگن نے کرکٹ کو کرپٹ کرنے کی کوششیں کرنے والوں کو انتہائی برا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا بھر سے منظم جرائم پیشہ گروہوں کے ارکان ہیں۔

(جاری ہے)

2010 میں انگلینڈ کے خلاف اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تین پاکستانی کھلاڑیوں کو ہونے والی سزاوٴں کی وجہ سے کرکٹ کا عالمی رتبہ توجہ کا سبب بن چکا ہے۔یہ تینوں کھلاڑی محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف سزا پوری کرنیکے بعد کرکٹ میں واپس آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں فلینا گن نے بتایا کہ ان تینوں کھلاڑیوں کو سزائیں مل چکی ہیں لہذااب عالمی کرکٹ میں کھلانے کا انحصار پی سی بی پر ہے۔یہاں سوال ان کی قابلیت کا نہیں بلکہ یہ ندامت محسوس کرنے اور یہ حقیقت سمجھنے کا معاملہ ہیکہ ان کا رویہ کتنا خراب تھا۔

وقت اشاعت : 24/09/2015 - 11:57:13

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :