قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹایاجائے، ختم نبوت و توہین رسالت کے قوانین سے موت کی سزاختم کرنے کے حکومتی اعلانات کے خلاف تحریک چلا ئینگے ، ختم نبوت کا قانون ذوالفقار بھٹو کے دور میں بنا تھا،اس قانون کا تحفظ پی پی کی اولین ذمہ داری ہے، قادیانیوں کے ایجنٹ سفارت خانے کیخلاف کاروائی کی جائے،حکمرانوں نے ختم نبوت اور ناموس رسالت کے قوانین سے موت کی سزا ختم کی تو غلامان مصطفی سر پر کفن باندھ کو میدان میں نکل آئینگے،جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کاختم نبوت کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 22 دسمبر 2012 19:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22دسمبر۔ 2012ء) جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ختم نبوت و توہین رسالت کے قوانین سے موت کی سزاختم کرنے کے حکومتی اعلانات کے خلاف بھرپور تحریک چلانے کاعندیہ دیتے ہوئے کہاہے کہ ختم نبوت کا قانوں ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بنا تھا لہذا اس قانون کا تحفظ پیپلز پارٹی کی اولین ذمہ داری ہے وہ اپنی پارٹی کے بانی کی خدمات کا تحفظ کرے اور قادیانیوں کے ایجنٹ سفارت خانے کیخلاف کاروائی کی جائے۔

وہ ہفتہ کویہاں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام کالی موری روڈپر ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیابھرمیں قادیانیوں کی ریشہ دوانیاں اپنے عروج پر ہیں اور پاکستان میں ان کے ایجنٹ ان کی پشت پناہی کررہے ہیں انہیں دوبارہ مسلمان قرار دینے کی سازشیں بھی کی جارہی ہیں اور اس سازش میں مغربی ملک میں پاکستانی سفارت خانہ پیش پیش ہے جس نے باقاعدہ حکومتی سطح پر قادیانیوں کے اجلاس کا دعوت نامہ جاری کیاہے جس میں احمدی مسلم قادیانی لکھا گیا ہے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے گویاکہ قادیانیوں کو مسلم تصور کیا جائے انہوں نے کہا کہ سفارت خانہ پاکستان کی نمائندگی کرتا ہے اس نے احمدیوں کو مسلم لکھ کر دستور پاکستان کی خلاف ورزی کی ہے لہذا اس سفارت خانے کے خلاف حکومت پاکستان آئین کے مطابق کاروائی کرے کیونکہ قادیانی دستور پاکستان کی روح سے اپنی عبادت گاہ کو مسجد،آواز کو اذان یعنی کسی بھی شعائر اسلام کو استعمال نہیں کرسکتے 1974ءء میں ہمارے اکابرین نے قایانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیااور دستور میں واضح کردیا کہ وہ اپنے نظریات کی تبلیغ اور شعائر اسلام کا استعمال نہیں کرسکتے پاکستان کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر قانون منظم کیاجس کے بعد پوری دنیا پر آشکارہ ہو گیا تھا کہ قادیانیوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اس کے بعد دنیا بھر میں اسلامی ممالک نے قادیانیوں کوغیرمسلم قرار دیا انہوں نے کہا کہ ایک دھشت گرد تنظیم کے سرپرست نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت آگئی تو وہ قادیانیوں کی مسجد بنائیں گے یعنی ان کی نظر میں قادیانی مسلم ہیں فقہ کا مسٴلہ یہ ہے جو شخص عقیدہ ختم نبوت پر ایمان نہ رکھتاہو اور کسی جھوٹے نبی سے دعویٰ نبوت کیلئے دلیل مانگے تو وہ بھی اسلام سے خارج ہو جاتا ہے لہذا جو ختم نبوت کے منکرین قادیانیوں کو مسلم سمجھے وہ بھی دائرہ اسلام سے خارج ہے انہوں نے کہا کہ قانون ختم نبوت ور ناموس رسالت میں تبدیلی کرنے کیلئے یہودو نصاری کے اشارے پر موت کی سزاختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں اگر حکمرانوں نے ختم نبوت اور ناموس رسالت کے قوانین سے موت کی سزا ختم کی تو غلامان مصطفی سر پر کفن باندھ کو میدان عمل میں نکل آئیں گے اور تحریک ناموس رسالت کے پلیٹ فارم سے بھرپوران سازشوں کا مقابلہ کیا جائے گااس موقع پر مولانا عزیر الرحمن جالندھری اور دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں