علمائے حق کا دنیا سے اٹھ جانا در حقیقت علم کا اٹھ جانا ہے‘ علماء حق کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا مدتوں پُر نہیں ہوتا‘ حضرت اقدس مولانا سلیم اللہ خان اور مولانا عبدالحفیظ مکی ؒکی وفات امت کا ناقابل تلافی نقصان ہے

انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانا محمد فاروق کشمیری کا بیان

ہفتہ 21 جنوری 2017 14:53

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2017ء) علمائے حق کا دنیا سے اٹھ جانا در حقیقت علم کا اٹھ جانا ہے، علمائے حق کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا مدتوں پُر نہیں ہوتا، حضرت اقدس مولانا سلیم اللہ خان اور پیر طریقت حضرت اقدس مولانا عبدالحفیظ مکی ؒکی وفات امت کا ناقابل تلافی نقصان ہے، دونوں حضرات کی دین متین کے لئے خدمات سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانا محمد فاروق کشمیری نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں عالم کفر کی سازشیں عروج پر ہیں اور امت مسلمہ ہر جان سے فتنوں میں گھری ہوئی ہے آزمائشیں ہر جانب سے امت مسلمہ کے تعاقب میں ہیں۔ مختلف اسلامی ممالک میں غیر مسلم افواج کی سازشیں عروج پر ہیں کہیں تو قرآن کریم کی توہین ہو رہی ہے اور کہیں رحمت عالم خاتم النببین حضرت محمد ؐ کی توہین کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

مسلمان ہیں کہ بتدریج دین سے دور ہو رہے ہیں ایسے وقت میں علمائے حق کا وجود مسعود دم غنیمت ہے کہ یہی علمائے حق ہیں جو دین کے حقیقی پاسبان ہیں اور یہی علمائے حق ہیں کہ جن کی تہجد کے وقت کی دعائیں اس امت کے لئے رحمت کا سبب بنتی ہیں مگر اس دنیا میں جو بھی آیا ہے جانے کے لئے آیا ہے دوام صرف اور صرف رب کریم کی ذات کو ہے باقی جو بھی اس دنیا میں آیا ہے وہ جانے کے لئے ہی آیا ہے ۔

سو اسی قاعدے کے تحت علم وعمل کے روشن چراغ ہزاروں علماء کے استاد اور لاکھوں مریدین کے پیرو مرشد حضرت مولانا سلیم اللہ خان ؒ اور حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی ؒ بھی اس جہان فانی کو چھوڑ کر ربِ کریم کے دربار میں حاضر ہو گئے۔ انصار الامہ جموںوکشمیر کے جملہ ذمہ داران و کارکنان ان سانحات پر رنجیدہ ہیں اور ان علمائے حق کی وفات حسرت آیات پر پوری امت سے تعزیت کرتے ہوئے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان بزرگان دین کے درجات بلند فرماتے ہوئے ہم سب کو ان کی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگیاں بنانے اور گزارنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین ۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں