ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 20ماہ میں آدھی کمی تشویشناک ہے‘راجہ وسیم حسن

برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے‘ نائب صدر لوہا مارکیٹ شہید گنج

بدھ 11 جولائی 2018 16:17

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 20ماہ میں آدھی کمی تشویشناک ہے‘راجہ وسیم حسن
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2018ء) تاجر رہنما وانجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے نائب صدرراجہ وسیم حسن نے بدلتی سیاسی صورتحال اور کمزور معاشی پالیسیوں کے باعث 20ماہ کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں آدھی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکتوبر2016میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس18.9ارب ڈالرز موجود تھے جو جون2018کے آخر تک9.7ارب ڈالرز کی سطح پر آگئے اس طرح20ماہکے دوران زرمبادلہ ذخائر میں9.2ارب ڈالرز کی کمی ہوئی ،درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر کمی کا شکار ہیں ، برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے شہید گنج کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

راجہ وسیم حسن نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ کیلئے مثبت اقدامات اور خصوصی مراعات ازحد ضروری ہے کیونکہ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ انہوںنے کہا کہ برآمدات میں اضافہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ خطے کے دیگر ممالک میں گیس اور بجلی کے نرخ پاکستان کے مقابلے میں پچاس فی صدتک کم ہیں اس کے علاوہ وہاں کم اجرتوں پر دستیاب افرادی قوت کے باعث ان ممالک کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوگا اس لیے گیس اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ صنعتی پیداوار پر آنے والی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں جاری مسابقت میں پیچھے رہی ہیں اور اسی وجہ سے ان کی جگہ دیگر ممالک کی مصنوعات لے رہی ہیںاور برآمدات کمی کا شکار اور تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں