
سوشل میڈیا اہم ستون
جمعہ 22 جنوری 2016

عامر خان
(جاری ہے)
الیکٹرونک میڈیا وقت کی کمی یا کیسی بھی وجہ سے چھوٹے علاقوں یا شہروں کو کوریج نہیں دے پاتے پر سوشل میڈیا واحد فورم ہے جہاں پر ساری دنیا کے علاوہ اپنے علاقے کے حالات و قعات سے بخوبی رسا ئی ملتی ہے ۔چند دن پہلے جھنگ میں ٹریفک پولیس کے اہلکا ر نے ایک بچے کو سڑک پر سرعام جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا موقع پر موجود کسی شخص نے موبائل سے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی جس کا فوری اثر ہواالیکٹرونک میڈیا نے بھی اس ویڈیو کو ٹی وی پر بھی چلا دیا اس کا ردعمل بھی سانے آیا علاقہ ایس پی نے اہلکا ر کو فوری معطل کر کے لائن طلب کر لیا ۔دوسری طرف ایک تصویر جس میں ایک بزرگ اپنی بیمار بیوی کی چارپائی اپنے چادر سے گھیسٹ کر ہسپتال کے اندر لے جانے کی کو شش کر رہا تھاا س تصویر نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی یہ تصویر جھنگ کے سول ہسپتال کی تھی ۔اس تصویر کا اتنا زیا دہ ردعمل دیکھ کر ہسپتال انتظامیہ کو پر یس ریلز جاری کرنا پڑی۔
بے شک سوشل میڈیا ایک عام عوامی طاقت ہے لیکن اس کے کچھ حصوں نے ہماری نوجوان نسل کو تباہ کرنے کا ٹھیکہ بھی اپنے سر لے لیا جس میں سرفہرست فس بک شامل ہے نوجوان نسل تصاویر کے معاملے میں اتنی جذباتی ہو گی ہے ہر دوسرے نوجوان کو ڈی ایس ایل آر (پروفشنل کیمرہ)پر تصاویر بنوانی ہیں اور اس کو چھیڑچھاڑکر خوبصورت بھی بنانا ہے ،اس کیمرے کی پاکستا نی مالیت چا ر لاکھ یا اس سے زیادہ کم بھی ہو سکتی ہے چند نوجوان اس مہنگے شوق کو پال سکتے ہیں پر زیادہ تر نوجوان اس کا خرچہ برداشت نہیں کر سکتے احساس کمتری کے شکار ہونے کے ساتھ ساتھ اسے خریدنے کے لیے جرائم میں بھی شامل ہوجاتے ہیں تصاویر اس کیمرے سے بنوانے کا جنون کئی گھروں کے چراغ گل کر چکا ہے ۔
آج سے کچھ ٹائم پیچھے چلے جائیں فصیل آباد کا نوجوان لڑکا جس سے نے والدین سے ضد کی یا والدین نے بچے کے پیار میں کیمرہ خرید کر کے دے دیا یہ نوجوان اپنے دوستوں کے ساتھ ایک پارک کے اندر پروفشنل کیمرے کے ساتھ تصاویر بنانے میں مگن تھا جس میں میں کسی نقلی پسٹل ساتھ تصاویر بھی بنوا رہا تھا وہاں سے کسی نے پولیس کو کال کی یہاں ڈاکو موجود ہیں پولیس موقع پر آئی اور فائرنگ کردی جس سے ایک نوجوان موقع پر ہی دم توڑگیا باقی نے بھاگ کر یا کیسی بھی طرح اپنی جان بچائی ۔قصور جس کا بھی ہے اہلخانہ کا کیا حال ہو گا ۔تصاویر کے ساتھ ساتھ ویڈیو بنانے کا جنون بھی جان لیوا اور خطرناک ثابت ہوتاجارہاہے جس میں ریلوے ٹریک پر زیادہ دیر روکنے کی شرئط بھی نوجوان کی جان لے چکااچھی ویڈیو بنانے چکر میں ہر خطرہ مول لینا عا م سی بات بن گیا ۔کچھ ویڈیو میں مزاح کے نام پر نوجوان غیراخلاقی حرکتوں سے بھی پرہیز نہیں کرتے ۔
مجھے کچھ عرصہ پہلے ایک پیج کو لائیک کرنے کی درخوست آئی اس پیج کا نا م پیور بلڈفوٹوگرافی تھا میں سمجھا خون کا عطیہ لینے دینے والا پیج ہو گا پر جب اس پیج کو دیکھا تو میں بے اختیا ر اپنی کم عقلی پر مسکر دیا یہ پیج ایک فوٹوشوٹ پیج تھا جس میں ہر نوجوان ماڈلنگ کرتے ہوئے خود کو ماڈل ثابت کر رہا تھا ۔
مجھے ایک دوست بہت دن کے بعد ملا میں نے اُس سے پوچھا سناوالطاف شاہ کبھی ملا میر ادوست بے دھیانی سے بول ہاں یا ر آخری با ر ڈی ایس ایل آر (پروفشنل کیمرہ)ہاتھ لگا تھا دو ماہ پہلے ہی تب تصاویر بنوا کے چلا گیا اس کے بعد نہیں ملا رہتا بھی دور ہے میں اُس کی بات سن کر صرف مسکر ا دیا ۔تصاویر صرف بنوانے کا جنون نہیں ہوتا بعد میں فیس بک یا وٹس ایپ پر شےئرکر کے دوستوں سے اپنی تصاویر کے لیے لائکس اور کمنٹ بھی مانگے جاتے ہیں جو دوست لائکس اورکمنٹ نہیں کرتا اس سے ناراضگی کا اظہار بھی کیا جاتا زیادہ لائکس اور کمنٹ کی جنگ بھی ہوتی ہے ۔زیادہ لائکس اورکمنٹ انا کی تسکن کا باعث بھی بنتے ہیں اور فخر سے سب کو بتایا بھی جاتا ہے ۔
ایک اور المیہ بھی قابل ذکر ہے چند نوجوان خاتون کے نام سے فیک آئی ڈی بنا کر اس پے مختلف تصاویر لگا کر سادہ لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں بہت سے نوجوان یہ کام مخص تفریح کے لیے کرتے ہیں پر چند گھٹیاقسم کے لوگ خواتین کے نام سے آئی ڈی بنا کر اس پے خواتین کی تصاویر لگا کر لوگوں کو پھنسا کر پیسوں کے علاوہ بلیک میل بھی کرتے ہیں ۔ان فیک آئی ڈی سے اپنی فرینڈلسٹ میں شامل کرنیکی بار با اپیل بھی نظر آتی ہیں سادہ اور معصوم لوگ ان کے پیچھے پڑ جاتے ہیں چند لوگ تو ایسے بھی ہو تے ہیں جن کا کمنٹ یہ ہو تا؛میں بلاک ہوں پلیز آپ مجھے اپنی فرینڈ لسٹ میں شامل کر لیں؛ ۔
”بے وفا لوگوں سے وفا کرنا جر م کیا ہے ؛یہ پوسٹ میرے فیس بک کے ایک گروپ میں مجھے نظر آئی یہ پوسٹ کرنے والا اکثرایسی ہی پوسٹ کیا کرتا تھا میر ی مزاح والی رگ پھڑک اُٹھی میں نے اس نوجوان سے وجہ پوچھی نوجوان بڑا ادکھی تھا اتنے میں ایک خاتون بھی اُس پوسٹ پر آگی جب اُس نوجوان نے اپنی سٹوری سنا ئی میں بہت کھلکھلاکر ہنسا ۔نوجوان کسی سے بچپن کی محبت کرتا تھا اور وہ خاتون اُسے گھاس نہیں ڈالتی تھیں وہ نوجوان اُن کا پیچھا کرتے کرتے فیس بک اس گروپ میں آگیا جس میں وہ خاتون بھی موجود تھیں اسی لیے وہ اتنی اُداس پوسٹ کیا کرتا تھا ،آپ کو یہاں پر بہت سے اندھے عاشق بھی ملے گے جو کسی کو دیکھے سمجھے بغیراپنا دل دے چکے ہوں گے ۔ سوشل میڈیا کے تمام عاشقوں کے لیے اپنا لکھا ہوا ایک شعراُن کے نام کرنا چاہتا ہوں ۔۔
ہیر مل نہیں سکتی ،رانجھا مر بھی جائے تو “
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عامر خان کے کالمز
-
فراڈ بھی شر مندہ ہو جائے
بدھ 24 فروری 2016
-
سوشل میڈیا اہم ستون
جمعہ 22 جنوری 2016
-
میڈیاکے احتساب تک
جمعرات 14 جنوری 2016
-
انقلابی لوگوں تک
جمعرات 17 دسمبر 2015
-
سانحہ سندر کے اصل حقائق تک
بدھ 11 نومبر 2015
-
ماروی میمن سے چوہدری عمران تک
بدھ 30 ستمبر 2015
-
ماروی میمن سے اعتراف جرم تک
بدھ 16 ستمبر 2015
-
معصوم وزیراعلیٰ پنجاب کی بیداری تک۔۔۔۔۔
جمعہ 29 مئی 2015
عامر خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.