
کراچی میں گزارے سرد موسم کا ایک یادگار دن
بدھ 30 دسمبر 2020

عائشہ آفرین
گرمی سے ستائے ہوئے کراچی کے شہریوں کو جب سردی کے کچھ دن میسر آجا ئیں تو وہ سرد دنوں اور سرد شاموں کے ہر لمحے سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ہم کراچی کے شہری سال بھر اس انتظار میں رہتے ہیں کہ کب موسم سرد ہو اور ہمیں اپنے گرم کپڑے نکالنے کا موقع مل سکے جو اس انتظار میں ہماری الماری کے کہیں کسی کونے میں دفن ہوتے ہیں کہ کب ہمارے بھی دن آئیں اور ہمیں بھی اس قید سے رہائی مل سکے۔
گزشتہ دنوں کراچی میں آنے والی شدید سردی کی لہر نے ہمیں بھی یہ احساس دلایا کہ سردی سے لطف اندوز ہونے کا کراچی کے شہریوں کو بھی تھو ڑا حق حاصل ہے۔ بس پھر ہم نے بھی اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھانے کا سوچا۔ اور سردی کا ایک دن دوستوں کے ساتھ کراچی کی سیر کرتے ہوئے گزارنے کا منصوبہ بنایا۔
خوب تیاری کے ساتھ پھر ہم اپنی دوستوں کے ساتھ باہر نکلے تو سرد موسم کی ٹھنڈی ہواوں نے ہمارا استقبال کیا۔ لیکن ہمارے گرم کوٹ نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا اور ٹھنڈی اور کاٹ دار ہواوں سے بچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ ہم سب دوستوں نے سردی کا دن انجوائے کرنے کیلئے سی وی یو کا رخ کیا۔ ابھی ہم سمندر سے کچھ فاصلے پر ہی تھے کہ سمندر سے آنے والی یخ بستہ ہواوں نے ہمارے سردی انجوائے کرنے کے جذبے کو تھوڑا ماند کردیا اور ہمیں یہ احساس دلایا کہ انسان کا گھر ایک ایسی پناہ گاہ ہے جو اسے ہر سرد وگرم موسم اور مشکل حالات میں تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ایسے میں ہماری نظر کچھ ایسے بچوں پر پڑی جو پھٹے کپڑوں اور بغیر جوتوں کے اس سرد موسم سے بے نیاز کھیل کود میں مصروف خوش و خرم دکھائی دے رہے تھے۔ اور ان کے چہروں سے سچی خوشی ٹپک رہی تھی ۔ انہیں دیکھ کر ہمارے دل میں اس احساس نے جنم لیا کہ یہ معصوم بچے حالات کی سختیوں کا ہنس کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ اور ایک ہم ہیں جو خدا کی عطا کردہ بے شمار نعمتیں ہونے کے باوجود بھی اس کی ناشکری ہی کرتے ہیں۔
سی وی یو پہنچ کر ہم نے ساحل کا جا ئزہ لیا تو وہاں بے شمار لوگ ہمیں اس سرد موسم کا لطف اٹھاتے نظر آئے۔ ہم بھی موسم کا لطف اٹھاتے لوگوں میں شامل ہو گئے۔ ساحل پر ہر طرف سنہری دھوپ پھیلی ہوئی تھی ۔ وہی دھوپ جو گرمیوں میں ہمارے مزاج کو گرم کردیتی ہے اور چہروں کو جھلسانے کا باعث بنتی ہے اس وقت بھلی معلوم ہو رہی تھی۔ ہم سب دوست اس سہانے موسم اور ایک دوسرے کے ساتھ کو یادگار بنانے کیلئے تصاویر کیھنچنے میں مصروف تھے۔ اور سر دی کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ ہم میں سے کسی کی اتنی ہمت بھی نہ تھی کہ سمندر کے پانی میں پیر بھی بھگو سکے۔ اس لئے ہم نے صرف سمندر کو دور سے دیکھنے پر ہی اکتفا کیا۔
ساحل پر کھڑے مختلف کھانے پینے کے اسٹالز پر ہماری نظر پڑی تو ہماری سوئی ہوئی بھوک اچانک چمک اٹھی اور ہمیں یاد آیا کہ صبح دوستوں کے ساتھ جانے کی خوشی میں ہماری بھوک پیاس ایسی اڑی کہ ہم ناشتہ کئے بغیر ہی گھر سے نکل پڑے۔ اب ہم نے سوچا کہ کچھ کھا یا جائے۔ کچھ دوستوں نے چنے چاٹ کا انتخاب کیا تو کچھ نے بھٹے کھانے کو ترجیع دی۔
ہم سب دوست ساحل پر بیٹھے اپنے یونیورسٹی کے دنوں کی یاد یں تازہ کرتے ہوئے ساتھ ساتھ نمکین پستے اور مونگ پھلیاں کھانے میں مصروف تھے کہ اچانک موسم بدلنا شروع ہو گیا اور سورج کا منہ کالے کالے بادلوں نے ڈھانپنا شروع کر دیا۔ اور کچھ ہی دیر میں ہر طرف اندھیرا چھا گیا۔ اور بوندا باندی شروع ہو گئی۔ موسم کے تیور دیکھتے ہوئے ہم نے واپس جانے کا سوچا اور گاڑی کی طرف چل پڑے ۔ابھی ہم گاڑی سے کچھ ہی فاصلے پر تھے کہ موسلا دھار بارش شروع ہو گئی اور ہمارا نیا نویلا کوٹ جو الماری سے باہر آنے پر اپنی خوش قسمتی پر نازاں تھا اس اچانک افتاد پر بوکھلا اٹھا اور چپکے سے بولا ’’ مجھے کیوں نکالا ‘‘۔۔
بارش میں بھیگتے ہم سب دوست گاڑی میں بیٹھے اور ایک خوشگوار سرد دن گزار کر واپسی کے سفر پر رواں دواں ہو گئے۔
گزشتہ دنوں کراچی میں آنے والی شدید سردی کی لہر نے ہمیں بھی یہ احساس دلایا کہ سردی سے لطف اندوز ہونے کا کراچی کے شہریوں کو بھی تھو ڑا حق حاصل ہے۔ بس پھر ہم نے بھی اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھانے کا سوچا۔ اور سردی کا ایک دن دوستوں کے ساتھ کراچی کی سیر کرتے ہوئے گزارنے کا منصوبہ بنایا۔
(جاری ہے)
اب مرحلہ یہ آیا کہ پہنا کیا جائے۔ جب الماری کا جائزہ لیا تو الماری کے کونے میں رکھا ہوا ایک ناراض سا کوٹ نظر آیا۔
خوب تیاری کے ساتھ پھر ہم اپنی دوستوں کے ساتھ باہر نکلے تو سرد موسم کی ٹھنڈی ہواوں نے ہمارا استقبال کیا۔ لیکن ہمارے گرم کوٹ نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا اور ٹھنڈی اور کاٹ دار ہواوں سے بچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ ہم سب دوستوں نے سردی کا دن انجوائے کرنے کیلئے سی وی یو کا رخ کیا۔ ابھی ہم سمندر سے کچھ فاصلے پر ہی تھے کہ سمندر سے آنے والی یخ بستہ ہواوں نے ہمارے سردی انجوائے کرنے کے جذبے کو تھوڑا ماند کردیا اور ہمیں یہ احساس دلایا کہ انسان کا گھر ایک ایسی پناہ گاہ ہے جو اسے ہر سرد وگرم موسم اور مشکل حالات میں تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ایسے میں ہماری نظر کچھ ایسے بچوں پر پڑی جو پھٹے کپڑوں اور بغیر جوتوں کے اس سرد موسم سے بے نیاز کھیل کود میں مصروف خوش و خرم دکھائی دے رہے تھے۔ اور ان کے چہروں سے سچی خوشی ٹپک رہی تھی ۔ انہیں دیکھ کر ہمارے دل میں اس احساس نے جنم لیا کہ یہ معصوم بچے حالات کی سختیوں کا ہنس کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ اور ایک ہم ہیں جو خدا کی عطا کردہ بے شمار نعمتیں ہونے کے باوجود بھی اس کی ناشکری ہی کرتے ہیں۔
سی وی یو پہنچ کر ہم نے ساحل کا جا ئزہ لیا تو وہاں بے شمار لوگ ہمیں اس سرد موسم کا لطف اٹھاتے نظر آئے۔ ہم بھی موسم کا لطف اٹھاتے لوگوں میں شامل ہو گئے۔ ساحل پر ہر طرف سنہری دھوپ پھیلی ہوئی تھی ۔ وہی دھوپ جو گرمیوں میں ہمارے مزاج کو گرم کردیتی ہے اور چہروں کو جھلسانے کا باعث بنتی ہے اس وقت بھلی معلوم ہو رہی تھی۔ ہم سب دوست اس سہانے موسم اور ایک دوسرے کے ساتھ کو یادگار بنانے کیلئے تصاویر کیھنچنے میں مصروف تھے۔ اور سر دی کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ ہم میں سے کسی کی اتنی ہمت بھی نہ تھی کہ سمندر کے پانی میں پیر بھی بھگو سکے۔ اس لئے ہم نے صرف سمندر کو دور سے دیکھنے پر ہی اکتفا کیا۔
ساحل پر کھڑے مختلف کھانے پینے کے اسٹالز پر ہماری نظر پڑی تو ہماری سوئی ہوئی بھوک اچانک چمک اٹھی اور ہمیں یاد آیا کہ صبح دوستوں کے ساتھ جانے کی خوشی میں ہماری بھوک پیاس ایسی اڑی کہ ہم ناشتہ کئے بغیر ہی گھر سے نکل پڑے۔ اب ہم نے سوچا کہ کچھ کھا یا جائے۔ کچھ دوستوں نے چنے چاٹ کا انتخاب کیا تو کچھ نے بھٹے کھانے کو ترجیع دی۔
ہم سب دوست ساحل پر بیٹھے اپنے یونیورسٹی کے دنوں کی یاد یں تازہ کرتے ہوئے ساتھ ساتھ نمکین پستے اور مونگ پھلیاں کھانے میں مصروف تھے کہ اچانک موسم بدلنا شروع ہو گیا اور سورج کا منہ کالے کالے بادلوں نے ڈھانپنا شروع کر دیا۔ اور کچھ ہی دیر میں ہر طرف اندھیرا چھا گیا۔ اور بوندا باندی شروع ہو گئی۔ موسم کے تیور دیکھتے ہوئے ہم نے واپس جانے کا سوچا اور گاڑی کی طرف چل پڑے ۔ابھی ہم گاڑی سے کچھ ہی فاصلے پر تھے کہ موسلا دھار بارش شروع ہو گئی اور ہمارا نیا نویلا کوٹ جو الماری سے باہر آنے پر اپنی خوش قسمتی پر نازاں تھا اس اچانک افتاد پر بوکھلا اٹھا اور چپکے سے بولا ’’ مجھے کیوں نکالا ‘‘۔۔
بارش میں بھیگتے ہم سب دوست گاڑی میں بیٹھے اور ایک خوشگوار سرد دن گزار کر واپسی کے سفر پر رواں دواں ہو گئے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.