اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں؟

جمعرات 27 مارچ 2014

Fatima Seher Hameed

فاطمہ سحر حمید

سال ، مہینوں میں اور مہینے دنوں کی سی تیزی سے گزر رہے ہیں۔ مگر جتنی تیزی سے یہ دن اور مہینے گزر رہے ہیں کچھ اس سے بھی زیادہ تیزی سے لوگ بے حس اور خود غرض ہو رہے ہیں۔ ویسے تو پوری دنیا میں ہی یہ عالم ہے مگر پاکستان جو لا الہ اللہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا یہاں لوگوں کی بے حسی اور خودغرضی کا جو دوڑ دوڑا ہے وہ دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔غیر تو غیر اپنے سگے خون کے رشتے بھی اپنے مقصد کو پانے کی خاطر ایک دوسرے کی جان لینے سے گریز نہیں کرتے۔افراتفری کے اس عالم میں کس کا نقصان اور کس کا فائدہ ہو رہا ہے کچھ بھی نہیں پتہ، بس جو جس طرح سے مل رہا ہے حاصل کر لو چاہے کسی کی لاش کے اوپر سے حاصل کرنا پڑے یا پھر کسی کی عزت کو روند کر۔
حکمرانوں کی بے حسی پر عقل دنگ ہے۔ تھر میں بھوک اور پیاس سے مرنے والے بچوں کی ماوٴں کی سسکیاں بھی ان کے ضمیر کو روند نہیں سکیں۔

(جاری ہے)

بھوک اور پیاس سے بلبلاتے بچے ماوں کے ہاتھوں میں دم توڑ گئے مگر ہمارے حکمران وہاں بھی لذیز کھانوں سے اپنے شکم بھرتے رہے۔ بے حسی کی ایسی مثال شاید کہیں اور نا ملے مگر دکھ ہوتا ہے یہ سوچ کر کے بھوک کے مارے ان لوگوں میں یہ اس بے فکری کے ساتھ کیسے رہ پائے؟ ان کو وہ دکھ وہ تکلیف کیوں محسوس نہیں ہوئی؟ کیا ہم ہمیشہ سے ہی اتنے بے ضمیر اور بے حس تھے یا یہ اللہ کے عذاب کی ہی ایک صورت ہے؟
دیس کٹ رہا ہے، مر رہا ہے مگر حکمران ان تلخیوں کو محسوس ہی نہیں کر پا رہے۔ حکمران تو حکمران عام انسان بھی ایک دوسرے کو کھاتا پیتا دیکھ نہیں سکتا۔
یا اللہ یہ کون سا دوڑ ہے؟ یہ ہم کس طرف نکل آئے ہیں ؟پیار ، محبت اور قربانی کا وہ جذبہ جس سے لے کر یہ کارواں نکلا تھا کہاں کھو گیا ہے؟ جس ملک کو اسلام کا مضبوط قلعہ بننا تھا وہ کیوں ریت کے محل کی مانند پل پل بکھر رہا ہے؟
دشمن کاری ضرب لگانے کے لیے تیار بیٹھا ہے مگر ہمارے جوانوں کو خود سے ہی فرصت نہیں مل رہی تو ملک کی حفاظت پر کیا دھیان دیں گے۔ ہماری حکمران تو خود دشمنوں کے ہاتھوں کھلونا بنیں بیٹھے ہیں وہ کیا ملک کی حفاظت کے اقدامات کریں گے۔
اے جوانانِ وطن کیا یہ تمھیں معلوم ہے؟
یہ وطن کیسے بنا؟ کیا اس کا مفہوم ہے؟
ہی تخیل کس کا؟ یہ کس کا تصور ہے وطن؟
پاک ملت کے لیے یہ کس نے چنا تھا چمن؟
یہ وطن اقبال کے اک خواب کی تعبیر ہے
قائد اعظم کے دستِ عقل کی تعمیر ہے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :