
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- فیاض محمود خان
- چینی زبان کی ترویج،عدم سہولیات اورکوروناوائرس کے باعث طلبا ذہنی ہیجان میں مبتلا
چینی زبان کی ترویج،عدم سہولیات اورکوروناوائرس کے باعث طلبا ذہنی ہیجان میں مبتلا
جمعرات 5 مارچ 2020

فیاض محمود خان
(جاری ہے)
چین پاکستان اقتصادی راہدری (سی پیک ) منصوبے کی وجہ سے اردو اور چینی زبانیں سیکھنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔جس کی بنیادی وجہ اس بڑے منصوبے میں ہونے والی ریکارڈ سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانا ہے۔اس منصوبے سے پاکستان میں روزگار کے وسیع مواقع دستیاب ہوں گے۔پاکستان میں چینی زبان بولنے والے پاکستانیوں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور بھاری معاوضہ پر ان کی خدمات لی جارہی ہیں اسی طرح چین میں ’’اردو‘‘ زبان بولنے والوں کی طلب بھی بڑھ رہی ہے۔اس کی اہمیت کو مزید اچھے انداز میں پیش کرنے کے لیے حکومت نے ٹیکنیکل ٹریننگ ،ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس میں باقاعدہ تین ماہ کے مختصرکورسز کا آغاز کررکھاہے ،جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی ان کورسز کو کامیابی سے پائیہ تکمیل تک پہنچانے کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں مگر جن مسائل پر ابھی تک توجہ نہیں دی گئی ان میں بنیادی مسلہ ان اساتذہ کی تنخواہ ہے جو اس امید پر چینی زبان سکھانے کی غرض سے معاہدہ کرتے ہیں کہ انہیں اچھی تنخواہ دی جائیگی مگر ایسا نہ ہوسکا ہے ،چینی کورس میں داخلہ لینے والے طلبا کو یہ بتایاجاتاہے کہ کورس کے دوران انہیں ملٹی میڈیا کے ذریعے زبان کو سیکھنے میں مدددینے والے مواد کی بھی سہولت مہیا کی جائیگی مگر ایسا دیکھنے میں نہیں آیا۔ تین ماہ کے اس مختصر کورس کی ابتداء سے اختتام تک طلبا صرف اپنی نوٹ بک تک ہی محدود رکھے جاتے ہیں انہیں کورس سے متعلق کوئی کتاب یا نوٹس کی فراہمی سہانے خواب ہی رہتے ہیں اور امتحان کی تاریخ آنے تک وہ اس پریشانی اور مشکل میں ہی رہتے ہیں کہ انکا کورس کیاہے اور انہیں امتحان کس انداز سے دینا ہے۔کورس کی صرف آئوٹ لائن بتانے سے مقصد قطعاً پورا نہیں ہوسکتا۔ یہ وہ بنیادی وجوہات ہیں جن کی عدم فراہمی اور پالیسی پر عملدرآمد کے روایتی تاخیری حربے طلبا اور اساتذہ میں بے چینی اور ذہنی ہیجان پیدا کرنے کا باعث ہیں۔ حکومت پنجاب اور خصوصا ٹیوٹا ادارہ کو چاہیے کہ اشتہارات کے ذریعے شائع کی جانے والی سہولیات پر عملدرآمد کو ہرصورت یقینی بنائیں تاکہ طلبا وطالبات نئے دورکے تقاضوں سے پوری طرح ہم آہنگ ہوکر اپنے مستقبل کو روشن کرنے کی امید وں کو پوراکرسکیں۔ اسی طرح اگر اس بات کو بھی یقینی بنالیا جائے کہ چینی زبان سیکھنے کے لیے داخلہ لینے والے طلبا وطالبات کو تین ماہ کے مختصر عرصہ میں چینی زبان کے ایکسنٹ کو بہتر بنانے کے لیے طویل عرصہ سے پاکستان میں رہنے والے چینی انسٹرکٹر کا ہرپندرہ روزبعد وزٹ کرایاجائے تو جو طلبا تین ماہ میں سیکھتے ہیں وہ انہیں دوماہ میں ہی ازبر ہوجائے گا اور انکے لیے آسانیاں پیداہوجائیں گی۔ یہاں پر اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ چینی زبان کی ترویج کے پروگرام حالیہ کووڈ 19کورونا وائرس سے قبل کے ہیں مگر وائرس کی اس لہر نے چینی زبان کے کورسز کو بھی اثرانداز کیا ہے اور چینی زبان کے کورس کا نام لیتے ہی وائرس کی شبیہ ذہن میں اتر آتی ہے اور طلبا وطالبات خود کو شرمندہ محسوس کرنے لگے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔وائرس کا تعلق کسی بھی طرح تعلیم و ہنر مندی سے نہیں ،علوم سیکھنا اور سکھانا اپنی جگہ ہے مگر یہ سوچ کر پیچھے ہٹ جانا کہ چین سے وائرس کے اثرات پوری دنیا میں پھیل رہے ہیں تو چینی زبان بھی نہیں سیکھنی چاہیے قطعاً غلط سوچ ہے۔ لہذا ایسے تمام طلبا وطالبات جو چینی زبان کے کورسز کررہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ ان کورسز کو جاری رکھیں اور کسی بھی ابہام کا شکار نہ ہوں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فیاض محمود خان کے کالمز
-
تین پارٹیاں ۔۔۔۔ تین دکانیں
منگل 2 فروری 2021
-
کورونا وائرس ، لاک ڈائون اور وہم
اتوار 26 اپریل 2020
-
چینی زبان کی ترویج،عدم سہولیات اورکوروناوائرس کے باعث طلبا ذہنی ہیجان میں مبتلا
جمعرات 5 مارچ 2020
-
ریت کی ٹرالیوں پر ترپال، کچرے سے بھری ٹرالیوں کے کھلے دروبام
منگل 3 مارچ 2020
-
ترقیاتی منصوبوں کا رخ ادھر بھی ہونا چاہیے
پیر 2 مارچ 2020
-
ایمبولینس کو رستہ دیں اس میں آپ کا کوئی پیاراہوسکتاہے
جمعرات 27 فروری 2020
فیاض محمود خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.