چونیاں کے معصوم بچے اور عزرائیل ۔۔۔۔۔100 لفظوں کا کالم

بدھ 25 ستمبر 2019

Muhammad Anwaar

محمد انوار

میں ہڑبڑا کر اٹھا ،
سامنے عزرائیل کھڑا تھا اور کافی پریشان تھا
اسکو فکرمند دیکھ کر، میری تو جیسے جان ہی نکل گئی
میں نے ڈرتے ڈرتے پوچھا
’’جان لینی ہے؟‘‘اس نے نفی میں سر ہلایا
’’بس کچھ لمحے آہیں بھروں گا، پھر چلا جاوں گا‘‘ وہ بولا
’’تمھارے دھندے میں آہیں کیسی؟؟؟‘‘ میں نے حیران ہو کر پوچھا
اس نے کہا ’’بڑے بڑوں کی جان لی،  ایک لمحے کے لئےبھی ہاتھ  نہیں کانپا‘‘
 لیکن جب چونیاں کے فیضان عرف میٹھو ، حسنین اور سلمان جیسے معصوم بچوں کی روح قبض کرنی ہوتی ہے تو روح کانپ جاتی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :