
اپنے وطن کے مستقبل کو بچا لو
بدھ 25 نومبر 2020

محمد منیب اشفاق
کچھ عرصہ قبل میں ایک سفر میں نکلا راستے میں مجھے ایک جگہ رکنا پڑا تو وہاں میرے پاس دو چھوٹے چھوٹے بچے آئے ان میں سے ایک بچے نے اپنے ہاتھ میں ایک کپڑا پکڑ رکھا تھا۔ اس نے اپنا ہاتھ میری طرف کیا اور کہنے لگا اس کپڑے کو خرید لو۔ یہ بچہ دن بھر یہی کپڑے فروخت کرتا تھا۔ جب اس نے یہ کہا کہ آپ یہ کپڑا خرید لیں اس کا یہ کہنا تھا کہ میرا دل خوں کے آنسو رونے لگا ۔ میں نے دل ہی دل میں یہ کہنا شروع کر دیا کہ ان معصوم بچوں کی یہ عمر تو گھر رہنے کی ، کھیلنے کودنے کی ہے یہ بچے سڑک پر یہ بیچ رہے ہیں۔ ہم روز مرہ کتنے ہی چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو سڑک کنارے دیکھتے ہیں۔ یہ بھیک مانگ رہے ہوتے ہیں، ٹریفک ( Signals ) پر لوگوں کی گاڑیوں کے شیشے صاف کر رہے ہوتے ہیں، ورکشاپ میں چھوٹے چھوٹے بچے کام کر رہے ہوتے ہیں۔
ان کی یہ عمر یہ کام کرنے کی تو نہیں تھی۔ ان بچوں کو تو تعلیم حاصل کر کے اپنے وطن کا نام روشن کرنا تھا، ان بچوں کو تو تعلیم حاصل کر کے ایک اچھا روزگار اپنا کر اپنے گھر والوں کا سہارا بننا تھا۔ لیکن یہ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ اگر ان کے والدین کی بات کی جائے تو ان کا کہنا ہوتا ہے کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ ہم ان کو پڑھا سکیں۔ یہ بھی درست کہہ رہے ہوتے ہیں تو اس صورتحال میں ان بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری کس پر آتی ہے۔ یہ ذمہ داری ہماری حکومت پر آتی ہے کہ وہ ان بچوں کی تعلیم کا نظام بنائے۔ پاکستان بنے کتنے ہی برس گزر گئے لیکن اس چیز پر کسی نے پوری طرح توجہ نہیں دی۔ کسی حکومت نے اس حوالے سے کوئی ( proper ) نظام نہیں بنایا جس سے پاکستان کا ہر بچہ تعلیم حاصل کر سکے۔ اس دور میں بھی حکومت اس حوالے سے اقدامات کرنے میں بہت پیچھے ہے۔ ہمارے ملک میں اب بھی بچوں کی بڑی تعداد ایسی ہے جو تعلیم حاصل نہیں کر پا رہی۔ اس حوالے سے حکومت کو جلد از جلد اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ہمارے ملک پاکستان کا کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے ہر بچہ تعلیم یافتہ ہو۔ اس حوالے سے حکومت کو چاہیے کہ وہ ہر صوبے کے ہر علاقے میں سرکاری طور پر ایک تنظیم قائم کرے جس کا کام صرف یہ ہو کہ جو بچے سکول نہیں جاتے ، جو مدارس میں نہیں جاتے ان کو تلاش کریں اور ان بچوں کو ان کے شوق کے مطابق سکول اور مدارس میں ان کا( Admission ) ہو۔ تا کہ ان بچوں کا اور پاکستان کا مستقبل اچھا ہو سکے۔ کیونکہ ہمارے نوجوان ہی ہمارے ملک کا مستقبل ہیں۔ اگر یہ تعلیم یافتہ ہوں گئے تو اس سے ہمارا ملک بھی ترقی کی رہ پر گامزن ہو گا ۔ اسی لیے میں کہتا ہوں کہ ہر بچے کو تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنائیں۔ اسی سے ہم اپنے وطن کے مستقبل کو بچا سکتے ہیں۔
(جاری ہے)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.