درد سری

جمعرات 7 مئی 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

باؤ انور نے ملیر کینٹ تھانے میں درخواست دی ہے کہ انہیں الطاف حسین سے خطرہ ہے ،باؤ کے مطابق الطاف حسین نے انہیں توپ سے اڑانے کی دھمکی دی ہے لہذا،الطاف حسین کے خلاف مقدمہ قائم کیا جائے اور اس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی جائیں۔ ظاہر ہے توپ کوئی معمولی شے تو نہیں ، دہشت تو ہوتی ہے توپ کے نام سے ۔ ویسے باؤ جی بھی کیا سادہ بندے ہیں،الطاف بھائی کی ہوائی فائرنگ سے ہی ڈر گئے،ان کے پاس بھلا توپ کہاں سے آگئی ؟، ہو سکتا ہے کوئی کھلونا توپ ہو ، جس سے الطاف بھائی بوریت کے وقت جی بہلاتے ہوں، لیکن کھلونا توپ سے مکھ بھی نہیں مر سکتا ، مگر مچھ کو بھلا کیا ہونا ہے ،رہ گیا مقدمہ تو باؤ جی مقدمات تو پہلے ہی بہت بنے ہوئے ہیں ، مسئلہ تو گلے میں گھنٹی باندھنے کا ہے ، مقدمہ چلائے گا کون اور کہاں ؟ الطاف بھائی کے سامنے تو لندن والے بھی پھنس گئے ،بے بس ہو گئے ، کئی ایک کی اکڑ فوں پھوں ہو گئی اور یہاں کی چھوٹی موٹی چیزیں تو خیر سے چلتی ہیں انہیں اونچا اڑانے کے لیے۔

(جاری ہے)


####
مسٹر زرداری پرویز مشرف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بیمار ہو گئے ،گزشتہ رو ز انہیں اپنے خلاف ایک ریفرنس میں عدالت کے سامنے پیش ہونا تھا، بیماری کی وجہ سے استثنا حاصل کیا، یہ کب تک ،کتنا اور کیا کام دکھائے گا اس پر اپنوں کی بھی نظر ہے بے گانوں کی بھی ، اب سماعت کا 13مئی کو ہوگی،اگر وکلا پینل اپنے موکل کی پیشی پر مطمئن نہ ہوا تو میڈیکل بورڈ بن سکتا ہے ، بورڈ کئی پیچیدہ بیماریاں پیدا کر سکتا ہے ، علاج کے لیے باہر بھجوانے اور کبھی نہ آنے کی سفارش بھی کر سکتا ہے ، ساری بات موسم کے موڈ اورمزاج کی ہے۔


####
خدا خدا کرکے کور کمانڈر حضرات کو اس پر تشویش تو ہوئی ہے کہ را پاکستان میں دہشت گردوں کی سر پرستی کر رہی اور دہشت گردی کو بڑھاوا دے رہی ہے ، اب انتظار ہے جیسا منہ ویسا تھپڑ کا، امید کی جانی چاہیے فوج کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوگی ، دہشت گردوں کے سیاسی اور مذہبی سہولت کاروں کو بھی اسی دھارے میں شامل کیا جائے گا، کسی درباری کو تخصیص اور سرکاری کو چھوٹ نہیں دی جائے گی، محلوں میں رہنے والے ہوں یا محلات میں، سلوک کے لیے میرٹ کی بنیاد جرائم کا گراف ہوگا۔

راحیل شریف کی شرافت سے نا جائز فائدہ اٹھانے والوں کی ایسی تیسی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ موڈی کے موڈ اور منہ دونوں کا سائز مناسب کر دیا جائے گا۔
####
ڈاکٹر کا کام علاج کرنا ہوتا ہے ، لیکن ڈاکٹر ذولفقار مرزا سندھ سرکار اور سر زرداری کے لیے سر درد بن گئے ہیں، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بھی سر دردی کا محاذ سنبھال لیا ہے، سردرد اور سر دردی سے نمٹنے کے لیے قائم علی شاہ سرکار اپنے سر زرداری کے حکم کے منتظر ہیں کیوں کہ فہمیدہ مرزا نے رنگ میں بھنگ ڈال دی ہے ، یہ بھنگ قائم علی شاہ کو پسندنہیں لیکن زنانہ بھنگ سے پولیس اور کمانڈو وں کے زریعے نمٹنا ذرا گھٹیا قسم کا کام لگتا ہے ، شاہ سرکار بڑھیا کام تو بڑھ چڑھ کر کرنے کو تیار ہے لیکن ان کاموں کے سائیں زردای ہی بہتر فیصلہ دے سکتے ہیں ، جس کا کام اسی کو ساجھے ، باقی کرے تو ٹھینگا باجے۔


####
صولت مرزا تو ٹھہریں باری بھر کم چیز، یہاں تو ہلکے پھلکے شفقت حسین کا مسئلہ ہی حکومت سے حل نہیں ہو رہا، پھانسی سے ایک روز پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ نے پھانسی روک دی ، ہلکا پھلکا شفقت اتنا بھاری ہے توصولت کے تو کیا ہی کہنے!
####
الیکشن ٹریبو نل کے مطابق سعد رفیق کی نا اہلی میں ان کا کوئی قصور نہیں ، موصوف بالکل صاف ستھرے پائے گئے ہیں، انتخابی عملہ بھی کسی سازش کا شکار نہیں پایا گیا، بس عملے سے بے وقوفیاں ہوئیں ، اس بے وقوفی کی سزا ایک اچھے خاصے وزیر کو دے دی گئی ،سعد رفیق کی جیت میں سعد رفیق کا ہاتھ ، نہ انتخابی عملے کی لات تو بھلا نا اہل قرار دینے کی ضرورت کیا پڑ گئی ، شاید اسی لیے اس فیصلے کو سیاسی فیصلہ بھی قرار دیا جا رہا ہے ، دونوں فریق خوش رہیں ، خان صاحب کے دوست بھی دل کھول کے ڈھول پیٹیں اور میاں صاحب کے دوست بھی زیادہ غم زدہ نہ ہوں ، سیاست کے زور پر سعد کی نئی جیت غیر متنازعہ اور بھاری بھر کم بنائی جا سکتی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :