
ایک ہنگامے پہ موقوف ہے گھرکی رونق
پیر 23 مارچ 2015

پروفیسر رفعت مظہر
میں نے اِک روز کہا تھا ، مجھے ڈر لگتا ہے
(جاری ہے)
مجھے گھرکے درودیوار سے عجیب سی وحشت ٹپکتی ہوئی محسوس ہوئی اوریوں لگاکہ جیسے
اداسی بال کھولے سو رہی ہے
پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیاسے ٹوٹارابطہ جب بحال ہواتوپتہ چلاکہ پاکستانی سیاست میں کئی طوفان آکر گزرچکے ، ایم کیوایم کے مرکزی دفترنائین زیروپر رینجرزنے چھاپامار کربہت ساجدیدترین اسلحہ برآمدکیا اورسینکڑوں کارکُن گرفتارہوئے ۔رینجرزکو قتل کی دھمکیاں دینے پرالطاف حسین کے خلاف کرنل طاہرمحمودکی تحریری درخواست پردہشت گردی کامقدمہ درج ہواجس پرجنابِ آصف زرداری نے ایم کیوایم کوصوبائی حکومت میں شامل کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے فرمایا”پیپلزپارٹی کڑے وقت میں ایم کیوایم کوتنہا نہیں چھوڑے گی“۔ لیکن سارامعاملہ اُلٹ پلٹ تواُس وقت ہواجب پھانسی سے چندگھنٹے قبل ایم کیوایم کے ٹارگٹ کلرصولت مرزاکا ویڈیوبیان الیکٹرانک میڈیاکی زینت بنا۔اپنے بیان میں صولت مرزانے ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین صاحب کوموردِالزام ٹھہراتے ہوئے کہاکہ اُس نے سارے قتل الطاف حسین کے حکم پرکیے اورالطاف حسین صاحب کی طرف سے سارے احکامات بابرغوری صاحب کے ذریعے ملاکرتے تھے ۔صولت مرزانے یہ بھی کہاکہ وہ پھانسی کی سزاسے معافی کاخواست گارنہیں لیکن اتناضرور چاہتاہے کہ اُس کی پھانسی کچھ عرصے کے لیے موٴخرکی جائے تاکہ وہ سارے رازافشاء کرکے اپنے گناہوں کا بوجھ کچھ ہلکاکرسکے ۔الطاف بھائی اورایم کیوایم کے اکابرین نے تواِن الزامات کوجھوٹ کاپلنداقرار دیالیکن حقیقت یہی ہے کہ یہ الزامات نئے نہیں بلکہ اِن کی بازگشت توگزشتہ دوعشروں سے جاری ہے اور ہم تواپنے کئی کالموں میں متحدہ کے عسکری ونگزکا ذکربھی کرچکے ۔حقیقت یہی ہے کہ پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیاکے بہت سے احباب ایم کیوایم کی سرگرمیوں سے واقف ہیں لیکن اِن کاذکر کرتے ہوئے اُن کے قلم تھرتھرانے لگتے ہیں اور زبانوں پر لکنت طاری ہوجاتی ہے لیکن اب شایدوہ وقت آن پہنچاہے جب دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوکر رہے گا ۔
وزارتِ داخلہ نے صولت مرزا کی پھانسی کو90 روزتک موٴخرکرنے کی سمری ایوانِ صدربھیج دی ہے جس پرتاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔صولت مرزاکو تواُس کے گناہوں کی سزاملنی ہی چاہیے ،آج نہیں تو 90 روزبعد سہی لیکن اگراِس معاملے کی تہ تک نہ پہنچاگیا توایسے صولت مرزاپیدا ہوتے ہی رہیں گے اورروشنیوں کا شہرکراچی خونم خون ہی رہے گا۔آج اگرحکومت اورفوج کراچی کی روشنیاں لوٹانے کے لیے ڈٹ چکے ہیں تو پھراُن کے بڑھتے ہوئے قدم رکنے نہیں چاہییں ۔ویسے حالات سے تویہی اندازہ ہوتاہے کہ اب کچھ نہ کچھ ہوکر ہی رہے گاکیونکہ شاطرانہ چالوں کے ماہرجناب آصف زرداری بھی اُلٹے پاوٴں پھِر گئے اور پیپلزپارٹی کے اکابرین الیکٹرانک میڈیاپر زوروشورسے یہ بیانات دینے شروع کردیئے کہ جنابِ آصف زرداری نے تویہ کہاہی نہیں کہ ”پیپلزپارٹی کڑے وقت میں ایم کیوایم کوتنہا نہیں چھوڑے گی“۔اب تونوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ پیپلزپارٹی نے جنابِ آصف زرداری کی ہدایت پراب متحدہ قومی موومنٹ کی سندھ حکومت میں شمولیت کافیصلہ بھی موٴخر کردیاہے ۔اُدھر پرویزمشرف بھی اپنے ”طبلے سارنگی“کے ساتھ میدان میں اُتر آئے اوراُس سیاسی جماعت پربرس پڑے جسے وہ مُکّے لہرالہرا کراپنا دست وبازو قراردیتے رہے ۔اُنہوں نے کہا”ایم کیوایم پردہشت گردی پھیلانے کاتاثر پورے ملک میں تقویت حاصل کرچکاہے ۔ میں نے اپنے دَورِحکومت میں ایم کیوایم کوبہت سمجھایاتھا جبکہ آج کل بہت کنفیوژن ہے ۔الطاف حسین کواِس بارے میں سوچنا ہوگاکہ ایم کیوایم پردہشت گردی کی چھاپ لگ چکی ہے ۔پنجاب ،سرحد ،ہرجگہ یہی تاثرہے “۔ملک میں تیسری سیاسی قوت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں پرویزمشرف صاحب نے کہا ”پیپلزپارٹی اورنوازلیگ چار، چاربار اقتدارحاصل کرچکے اوریوں ملک کابیڑا غرق ہوگیا ۔اب ایک نئی فورس کی ضرورت ہے اورمیں خودکو ایک بڑے رول کے حوالے سے دیکھ رہاہوں“۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر پرویزمشرف صاحب کچھ محنت کریں تو”طبلے سارنگی“کے حوالے سے تواُن کاکوئی بڑارول ہوسکتاہے لیکن ملک کی خدمت کے حوالے سے نہیں کیونکہ اپنے دَورِ حکومت میں وہ ملک وقوم کی جو ”خدمت“کر چکے ہیں وہ کئی دہائیوں کے لیے کافی ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.