
تم پہ قُربان ہے اپنی جاں
منگل 22 ستمبر 2015

پروفیسر رفعت مظہر
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
(جاری ہے)
اِن بَدخُو و بَدنہاد وحشیوں کی دست بردسے کوئی مسجد محفوظ ہے نہ مکتب۔
پہلے جی ایچ کیو راولپنڈی کی پریڈلین مسجدمیں بارگاہِ ایزدی میں جھکے نمازیوں پر حملہ آورہوئے اورمسجدکے درودیوار کومعصوم شہیدوں کے پاکیزہ لہوسے رنگین کرگئے پھرآرمی پبلک سکول پشاورکے معصوم فرشتوں کو خونم خون کیااور اب پشاورکے نواحی علاقے بَڈھ بیرکے متروک فضائی مستقرکی اقامتی کالونی پرچڑھائی کی اورنشانہ یہاں بھی ربّ ِ لَم یَزل کی بارگاہ میں سجدہ ریزنمازی ۔افواجِ پاکستان کے جذبہٴ شوقِ شہادت سے لبریزجرّی جوانوں نے ہرجگہ اورہر مقام پراِن وحشیوں کو واصلِ جہنم کیا۔فضائی مستقر ( ایئربیس کیمپ) پرحملہ کرنے والے تمام ، 13 دہشت گرد جہنم کاایندھن بنے لیکن 20 نہتے نمازیوں سمیت 29 افرادبھی شہادت کا جام پی کر بارگاہِ ایزدی میں سرخ رُوہوئے ۔ یہ شوقِ شہادت ہی تھاجونوجوان کیپٹن اسفندیار بخاری کومتروک فضائی مستقرتک کھینچ لایا۔ اُن کاتو کوئیک ریسپانس فورس سے براہِ راست کوئی تعلق ہی نہیں تھا لیکن جونہی اُنہوں نے دہشت گردوں کے حملے کے بارے میں سنا، اُن کے تَن بدن میں شوقِ شہادت انگڑائیاں لینے لگا۔ وہ اپنے آفیسرسے اجازت لے کرکوئیک ریسپانس فورس میں شامل ہوئے اور یوں یہ ثابت کرچلے کہحق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا
آئی ایس پی آرکے ترجمان میجرجنرل عاصم باجوہ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ حملہ آورنہ صرف افغانستان سے آئے تھے بلکہ حملے کی منصوبہ بندی بھی افغان سرزمین پرہی کی گئی اورافغانستان سے ہی اُنہیں ہدایات مِل رہی تھیں۔ اُنہوں نے یہ بھی فرمایاکہ دہشت گردی کی اِس واردات میں افغان حکومت یاریاست ملوث نہیں۔ ماناکہ افغان حکومت اِس دہشت گردی میں براہِ راست ملوث نہیں ہوگی لیکن یہ تو اب کوئی رازنہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے اورافغانستان اِس کابیس کیمپ جہاں بھارت نے دہشت گردوں کی تربیت کے لیے اڈے قائم کررکھے ہیں اور اِن اڈوں کے عوض افغان حکمرانوں کو بھاری رقوم بھی عطاکی جاتی ہیں۔ حملہ آوروں کا نمازِ فجرکے وقت خانہٴ خُدامیں گھُس کرنمازیوں کوبے دریغ شہیدکرنا ثابت کرتاہے کہ یہ دہشت گرد مسلمان ہو ہی نہیں سکتے۔ یہ یقیناََاسلام اورپاکستان دشمن قوتوں کے آلہٴ کارتھے اور یہ تو سبھی جانتے ہیں کہ بھارت اورامریکہ کواقتصادی راہداری قبول ہے نہ پاکستان میں امن وامان ۔ایک طرف لائن آف کنٹرول پرچھیڑچھاڑ اوردوسری طرف افغانستان کے راستے دہشت گردی کوبھارت نے اپناوطیرہ بنارکھا ہے۔ مقصدوہی جس کاہم اپنے کالموں میں کئی بارذکر کرچکے کہ ایٹمی پاکستان کی اقتصادی مضبوطی بھارت کوکسی بھی صورت قبول نہیں کیونکہ اگرایسا ہوگیا تو خطے میں ایک تواُس کی چودھراہٹ پربراہِ راست ضرب پڑے گی جوبھارتی دہشت گردوں کے لیے یقیناََ ”ضربِ عضب“سے کم تَرنہیں ہوگی اوردوسرے انتہاپسندانہ ذہنیت کے حامل مخبوط الحواس بھارتی وزیرِاعظم نریندرمودی کا ”اکھنڈبھارت“ کاخواب بھی ریزہ ریزہ ہوجائے گا ۔دوسری طرف امریکہ بہادرکو بھی پاک چائنا اقتصادی راہداری قبول نہیں کہ جہاں ایک طرف اُس کے دِل میں”ایٹمی پاکستان“ کانٹے کی طرح کھٹکتاہے تودوسری طرف یہ ”عالمی چودھری“ نہیں چاہتاکہ چین جیسی کوئی طاقت اُس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کراُس کی ”چودھراہٹ“ کو چیلنج کرے ۔ وہ تو گوادرکی بندرگاہ پر ہاتھ صاف کرنے کے لیے بہانہ بناکر افغانستان پرحملہ آورہوا تھامگر ہوایہ کہ اُس نے افغان جنگ میں اپنی معیشت کوتباہی کے دہانے پرپہنچا دیالیکن پھربھی گوادرکی بندرگاہ ہاتھ آئی نہ ”گریٹر بلوچستان“ کاخواب پوراہوا۔اقتصادی راہداری پراُس کی تلملاہٹ کااصل سبب یہ ہے کہ نہ صرف اقتصادی طورپر مضبوط چین مزید مضبوط ہوجائے گابلکہ پاکستانی معیشت بھی مضبوط بنیادوں پر استوار ہوجائے گی جوامریکہ اوربھارت دونوں کے لیے کسی سانحے سے کم نہیں ہوگا ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.