
سیاسی فنکار
ہفتہ 2 جنوری 2016

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
اِس میں کوئی شک نہیں کہ میدانِ سیاست میں جوجتنا بڑا فنکار، اُتناہی کامیاب ۔ہمارے خادمِ اعلیٰ کبھی موٹرسائیکل کے پیچھے بیٹھ کراور کبھی ”گوڈے گوڈے“ پانی میں اُترکر سیاسی فنکاری کے جوہردکھاتے رہتے ہیں ۔اپنے پچھلے پانچ سالہ دَورِحکومت میں وہ ”نام بدلنے“ اور”سڑکوں پر گھسیٹنے “جیسے دعوے اکثرکرتے رہتے تھے ۔مینارِپاکستان پراپنے ہاتھ سے پنکھاجھلتے خادمِ اعلیٰ توآج بھی سبھی کویاد ہوں گے ۔یہ یادیں تواُس وقت ”تازہ بہ تازہ“ ہوجاتی ہیں جب گھرمیں ”مَرجانی“ بجلی ہوتی ہے نہ”ٹُٹ پَینی“ گیس ۔کبھی چھ ماہ اورکبھی دوسال کے دعوے تو ہَوا ہوگئے اب شنیدہے کہ دسمبر 2017ء تک لوڈشیڈنگ کاہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوجائے گالیکن
کہ خوشی سے مَر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
الیکٹرانک میڈیاپرشیرخوار بِسمہ کی ہلاکت کاشوراُٹھنے کے بعدکپتان صاحب نے بھی اپنا حصّہ ڈالناضروری سمجھا ۔اُنہوں نے یکلخت ”کھڑاک“ کردیا کہ خیبرپختونخوا میں وی آئی پی پروٹوکول ہوگا نہ وی وی آئی پی۔اُنہوں نے یہ بھی فرمایاکہ وزیرِاعظم کی آمدپر بھی روٹ لگے گانہ سڑکیں بند ہوں گی ۔جب چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے 26دسمبر کوصوبے میں وی آئی پی پروٹوکول پرپابندی کانوٹیفیکیشن جاری کیاتو ہم بڑے خوش ہوئے کہ کے پی کے میں اِس پابندی کے بعد دوسرے صوبے بھی اِس کی پیروی پرمجبور ہوجائیں گے اوریوں اِس ”ناہنجار“ پروٹوکول سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نجات مِل جائے گی لیکن”خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا ،جو سُنا افسانہ تھا“۔ صوبے کے وزیرِاعلیٰ ہمارے ”تیلی پہلوان“ نوٹیفیکیشن کی ”ایسی تیسی“ کرتے ہوئے آج بھی پروٹوکول کی 11 گاڑیوں کے ساتھ دندناتے پھرتے ہیں۔پشاور میں شوکت خانم کینسرہسپتال کی افتتاحی تقریب کے موقعے پرکپتان صاحب کے لیے پروٹوکول کایہ عالم کہ ہسپتال جانے والی ہرسڑک کوبند کردیا گیا ۔دراصل پروٹوکول توویسے کاویسا ہی ہے ،ہوا صرف یہ کہ پروٹوکول کانیا نام ”سکیورٹی تفصیلات“ رکھ دیاگیا ہے۔صوبے کے افسران کہتے ہیں کہ وہ ”بلیوبُک“ پرعمل کرنے کے پابندہیں ،خاں صاحب کے احکامات پرنہیں ۔کیایہ سیاسی فنکاروں کی فنکاری کابہترین نمونہ نہیں کہ پورے پاکستان میں پروٹوکول جاری وساری اوررہبرانِ قوم آج بھی یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ توپروٹوکول کے سخت مخالف ہیں۔ سچی بات تویہی کہ ہمارا اِن سیاسی فنکاروں کی اِس پختہ اورمنجھی ہوئی اداکاری پرعش عش کرنے کوجی چاہتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.