
پاکستان کھپے
پیر 26 دسمبر 2016

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
پاکستان پہنچتے ہی اُنہوں نے ایک بار پھر ”پاکستان کھپے“ کا نعرہ لگا دیا اور ساتھ یہ بھی کہا ” اب بھاگوں گا نہیں۔
سیاسی اداکار کیوں بھول گئے کہ ہم نے گڑھی خُدا بخش میں دَفن ہونا ہے “۔ اللہ کرے وہ پاکستان ہی میں رہیں لیکن اُنہوں نے پہلے بھی یہی کہا تھا اور ہوا یہ کہ اچانک منصہٴ شہود سے غائب ہو گئے ۔پاکستان کھَپے کا نعرہ لگانے والے بلوچ سردار نے اپنے پانچ سالہ دَورِ حکومت میں پاکستان کو ہی ”کھپا“ کے رکھ دیا تھا اب دیکھیں وہ کِس کو ”کھپانے“ آ رہے ہیں ۔ یوں تو اُنہوں نے اپنے مختصر خطاب میں مفاہمت ہی کی بات کی اور یہ بھی کہا کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے لیکن وہ چَومکھی چالیں چلنے کے ماہر ہیں ۔ اُن کے تو قریب ترین ساتھیوں کو بھی پتہ نہیں ہوتا کہ اُن کے اندر کون کون سے منصوبے جنم لے رہے ہیں ۔ بَس پتہ ہے تو پوری قوم کو اتنا کہ جہاں اُن کا بَس چلا ، وہ ہاتھ صاف کرنے سے باز نہیں آئیں گے ۔ بی بی بینظیر کے پہلے دَورِ حکومت میں اُنہیں مسٹر ٹِین پرسنٹ کہا جاتا تھا ، دوسرے دَورِ حکومت میں وہ مسٹر سینٹ پرسینٹ بن گئے اور جب بی بی کی شہادت کے بعد اُنہیں کھُل کھیلنے کا موقع ملا تو پھر غضب کرپشن کی ایسی ایسی عجب کہانیاں سامنے آئیں کہ سارے کرپٹ عناصر اُنہیں اپنا ”گُرو“ ماننے لگے ۔ اب بھی یقیناََ اُن کا کوئی نہ کوئی ٹارگِٹ تو ضرور ہو گا ورنہ وہ پاکستان آنے کا رِسک کبھی نہ لیتے ۔
اُدھر وزیرِاعظم میاں نواز شریف خوش ہیں کہ زرداری صاحب پاکستان آ رہے ہیں ۔ اُنہوں نے تو زرداری صاحب کو خوش آمدید بھی کہہ دیا ، جس کی دو وجوہات ہو سکتی ہیں ۔ پہلی یہ کہ میاں صاحب کو زرداری صاحب کی مفاہمتی سیاست پہ اعتماد ہے ۔ وہ خوب جانتے ہیں کہ زرداری صاحب سفینے جَلا کر لڑنے والوں میں سے نہیں ۔ وہ پہلے اپنا دامن بچائیں گے اور اُس کے بعد ہی کوئی قدم اُٹھائیں گے ۔ دوسری وجہ یہ کہ میاں صاحب سمجھ رہے ہیں کہ کپتان کا توڑ صرف آصف زرداری ہی ہو سکتے ہیں ، بلاول زرداری نہیں۔ ہم پہلے بھی لِکھ چکے کہ آمدہ انتخابات 2018ء میں مقابلہ وزارتِ عظمیٰ کا نہیں ، دوسری پوزیشن کا ہے کیونکہ بظاہر تو یہی نظر آتا ہے کہ نوازلیگ کو آمدہ انتخابات میں شکست سے دوچار کرنا اگر ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہے ۔ اب تو صورتِ حال اور بھی واضح ہو چکی کہ لوکل انتخابات میں نوازلیگ نے پورے پنجاب کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب میں پیپلزپارٹی اور تحریکِ انصاف کا مکمل صفایا کر دیا اور یہ دونوں جماعتیں اپنا ایک بھی میئر منتخب نہیں کروا سکیں ۔ 2017ء انتخابات کا سال ہے اور غالباََ زرداری صاحب اُس میں اپنا حصّہ وصول کرنے آئے ہیں۔ یقیناََ اُن کے ذہن میں یہ ہو گا کہ بلاول تحریکِ انصاف کا مقابلہ نہیں کر سکتا اِس لیے اُن کی پاکستان میں موجودگی ضروری ہے ۔ اب قائدِ حزبِ اختلاف کی دَوڑ ہو گی اور کسی بھی صورت میں پیپلز پارٹی کسی بھی سطح پر تحریکِ انصاف کے ساتھ مفاہمت نہیں کرے گی اور نہ ہی تحریکِ انصاف پیپلز پارٹی کے ساتھ۔ اِس کے علاوہ نوازلیگ پر سے پاناما لیکس کے حوالے سے کم از کم پیپلز پارٹی کا بوجھ تو ہٹ ہی جائے گا ۔ شاید بلاول نہ جانتے ہوں لیکن آصف زرداری خوب جانتے ہیں کہ ”شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسروں پر پتھر پھینکنے والا احمق ہوتا ہے“۔ ویسے بھی جس جماعت میں چودھری نثار علی خاں جیسا دبنگ آدمی موجود ہو اور وہ جماعت بَرسرِاقتدار بھی ہو ، وہاں کرپٹ عناصر اپنا دامن بچا کر ہی نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ چودھری نثار کا یہ عالم ہے کہ
میں زہرِ ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
بھارت بھی اُن سے ناخوش کہ وہ بھارت کے ساتھ حکومتی مفاہمتی عمل کے بھی خلاف ہیں کیونکہ اُن کے خیال میں بھارت سے خیر کی توقع رکھنا عبث ہے ۔ بھارتی وزیرِداخلہ راج ناتھ سنگھ کو اُنہوں نے ایسا کرارا جواب دیا کہ وہ ناراض ہو کر پاکستان سے واپس چلا گیا۔ ایسا نہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ جنگ کے حامی ہوں ، حقیقت یہ ہے کہ وہ ہندو لالے کو مُنہ توڑ اور دوٹوک جواب دینا پسند کرتے ہیں ۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے دھڑلے سے بات کرنے والے چودھری نثار کا اصول ہی یہی ہو کہ
پہناتی ہے دُرویش کو تاجِ سرِ دارا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.