
اسلام ،ویلنٹائن ڈے اور ہم
جمعہ 13 فروری 2015

قاسم علی
(جاری ہے)
ویلنٹائن ڈے دوسری صدی کے ایک رومی باشندے کے نام سے منسوب ہے اور ہر سال اسکی یاد میں منایا جاتا ہے۔ یہ اُن دنوں کی بات ہے جب روم پر ایک ظالِم و جابر حُکمران کلاڈیس دوم کی حکومت تھی جو ہر وقت پوری دُنیا کو اپنے زیرِنگیں دیکھنے کے خواب دیکھتا رہتا تھااور اپنے اس ارادے کی تکمیل کیلئے وہ وقتاََ فوقتاََ اپنی ہمسایہ ریاستوں سے چھیڑخانی بھی کرتا رہتا تھااسکی اس جنگجویانہ روِش کا نتیجہ خاطِر خواہ کامیابی کی صورت میں تو نہ نِکل سکا البتہ اسکی فوج کا ایک بڑا حِصہ اِن جنگوں کی نذر ضرور ہو گیااور رہے سہے فوجی بھگوڑے ہونے لگے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ روم کے نوجوانوں کیلئے فوج میں بھرتی ایک ڈراؤنا خواب بن کر رہ گیا نتیجتاََ رُوم کی فوج میں بتدریج کمی ہونے لگی جِس نے کلاڈیس دوم کو نہایت متفکر کر دیاآخرِکار اِس آمرِمطلِق کونے اپنے ایک''وزیر باتدبیر''کے مشورہ پر ایک عجیب و غریب اعلان کیا جو کچھ یوں تھا'' آج سے روم کا کوئی نوجوان اُس وقت تک شادی نہیں کرے گا جب تک وہ کسی جنگ میں شِرکت کا ثبوت پیش نہیں کرے گا،اس حکم کی تعمیل کی صورت میں حکومت نوجوان کو انعام و اکرام دینے کے ساتھ ساتھ اسکی شادی کا تمام خرچہ بھی برداشت کرے گی جب کہ خلاف ورزی کی صورت میں اسکی شادی ایک بڑا جُرم تصور ہو گی جس کی ''مجرم''کو سخت سزا بھگتنا پڑے گی۔یہ بلاشبہ ایک احمقانہ اور نا انصافی پر مبنی حکم تھا جس پر رومی عوام سراپا احتجاج بن گئی اس احتجاج میں سب سے بُلند آوازایک پادری سینٹ ویلنٹائن کی تھی جس نے بادشاہ کے خلاف کھُلم کھُلا بغاوت کا اعلان کردیاوہ دِن کو روم کے عوام کو اس حُکم کی نافرمانی پر اُکساتا اور رات کو بعض نوجوانوں کی شادیاں بھی کروادیتا ۔شروع شروع میں توبادشاہ اس کے اثرو رسوخ کی وجہ سے چُپ رہا لیکن آخرکار اس نے ویلنٹائن کو گرفتار کرکے اُس پر بغاوت کا مقدمہ درج کر دیاویلنٹائن نے عدالت میں ''اعترافِ جُرم ''کر لیا یوں اسے 206ء میں پھانسی دے دی گئی۔یہاں یہ بات بھی مشہور ہے کہ دورانِ قید ویلنٹائن کو جیلر کی اندھی بیٹی سے عشق ہو گیا اور سزائے موت سے ایک دِن قبل اُس نے اپنی محبوبہ کو ایک محبت نامہ بھیجاجس کے ساتھ ایک سُرخ گلاب بھی تھا یوں یہ دُنیا کا سب سے پہلا ویلنٹائن کارڈ''تھا۔بہرحال اس واقع کے ایک برس بعدروم کے کچھ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ٹھیک ویلنٹائن کے جائے پھانسی پر جمع ہوئے جہاں انہوں نے ایک دوسرے سے ''اِظہارِمحبت'' کیا اور پھول پیش کئے یہ دنیا کا سب سے پہلا ویلنٹائن ڈے تھا۔یہ رسم ایک طویل عرصہ تک منائی جاتی رہی لیکن اسکی شہرت روم سے آگے نہ بڑھ سکی لیکن پھر ملکہ وکٹوریا کی خصوصی دلچسپی نے اسے پورے یورپ میں متعارف کروا دیا جو ہر سال اپنے 100عزیز و اقارب کو انتہائی قیمتی ویلنٹائن کارڈ ارسال کرتی تھی ملکہ کی دیکھا دیکھی ارد گِرد کے ممالک بھی اس گناہِ بے لذت میں مبتلا ہوتے گئے اور آخرکار ملٹی نیشنل کمپنیوں یہودی منصوبہ سازوں نے ایک سازش کے تحت نہ صرف پوری دنیا میں پھیلا دیا بلکہ اس میں کئی دوسرے ''لوازمات''بھی شامل کردئیے یوں آج 14فروری پوری دنیا میں ''عالمی یومِ محبت ''کے طور پر منایا جاتا ہے ۔اس دن کیلئے ایک نظم بھی مخصوص ہے جسے ڈیوک آف آرینز نے تحریر کیا ہے اور اس کی موسیقی برطانیہ کے مشہور بادشاہ ایڈورڈ ہفتم نے مایہ ناز موسیقار جان لیڈ سے تیار کروائی ۔بعض مورخین ویلنٹائن دے کو کئی اور طرح سے بھی روائت کرتے ہیں لیکن ایک بات مصمم ہے کہ ویلنٹائن ڈے فحاشی و عریانی کو ترویج دینے والی ایک انتہائی قبیح رسم ہے جس کا مقصد اسلامی معاشروں کو مادر پِدر آزاد بنانا ہے۔ پاکستان میں بھی اگرچہ اس رسم کا آغاز 90ء کی دہائی میں ہوا لیکن پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں جب ہر داڑھی اور پگڑی والے کو ''انتہا پسند''قرار دیکراس کے ماتھے پر ''برائے فروخت''کا بورڈ آویزاں کر دیا گیا جبکہ بسنت،ہولی اور نیو ائر نائٹ جیسے حیا باختہ تہواروں کو سرکاری سرپرستی میں منایا جانے لگا وہیں قوم ویلنٹائن ڈے کی ''برکات ''سے بھی محروم نہ رہ سکی آج تقریباََ ہر پاکستانی اس رسمِ بد سے واقِف ہے اور کئی شہروں میں ''باقاعدگی''سے منائی بھی جاتی ہے ۔یہاں پر میری اہلِ دانش اور خصوصاََمیڈیاسے بھرپور اپیل ہے کہ وہ ایسی حیا سوز رسومات کی بھرپور حوصلہ شکنی کریں کہ اسلامی جمہوریہء پاکستان میں ایسی خرافات کی قطعاََ گنجائش نہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
قاسم علی کے کالمز
-
فیک بک
بدھ 10 مئی 2017
-
سوشل میڈیا کا بے ہنگم استعمال اور ہمارے معاشرتی رویے
پیر 13 مارچ 2017
-
رجب طیب ،امت مسلمہ اور امریکہ
جمعرات 24 نومبر 2016
-
امریکی جارحیت کا پردہ چاک کرتی جان چلکٹ رپورٹ
ہفتہ 9 جولائی 2016
-
اور اب قوم کے معمار بھی سڑکوں پر
جمعہ 3 جون 2016
-
نیشنل ایکشن پلان کہاں ہے؟
جمعرات 31 مارچ 2016
-
ہوکائیدو سے دیپالپور تک
جمعرات 28 جنوری 2016
-
ہائے اس زودِ پشیماں کا پشیماں ہونا
بدھ 28 اکتوبر 2015
قاسم علی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.