
عاشورہ کا روزہ…!
منگل 17 اگست 2021

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم مدینہ تشریف لائے تو یہودیوں کو عاشورہ کے دن روزہ رکھتے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ان سے پوچھا تم اس دن کیساروزہ رکھتے ہو۔ یہودیوں نے کہا یہ بڑی عظمت والا دن ہے، اس روز خدا نے موسیٰ اور ان کی قوم کو نجات دی، فرعون اور اس کی قوم کو غرق کیا، موسیٰ علیہ السلام نے شکر کے طور پر اس دن روزہ رکھا اس لیے ہم بھی رکھتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہم تم سے زیادہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے حقدار ہیں پس آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے خود بھی روزہ رکھا اور دوسرے لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم فرمایا۔ (روایت بخاری ومسلم، مشکوٰة)۔ حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (ایک طویل روایت میں) ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ” میں اللہ تعالیٰ سے امید رکھتا ہوں کہ عاشورہ کے دن کا روزہ گزشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہوجائے“( صحیح مسلم) ۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے یوم عاشورہ کا روزہ رکھا اور دوسروں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم فرمایا تو عرض کیا گیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم اس دن تو یہود ونصاریٰ تعظیم کرتے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا“ اگر میں آئندہ سال زندہ رہا تو نویں تاریخ کا بھی روزہ رکھوں گا۔“(روایت مسلم مشکوٰة ) لیکن اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ و سلم اگلا محرم آنے سے پہلے دنیا سے پردہ فرما گئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ تم عاشورہ کا روزہ رکھو اور اس بارے میں یہود کی مخالفت اس طرح کرو کہ ایک دن پہلے یا ایک دن بعد کا روزہ بھی رکھ لو۔ رمضان کے روزوں کی فرضیت سے پہلے عاشورہ کا روزہ فرض تھا لیکن جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو پھر جس کا جی چاہتا عاشورہ کا روزہ رکھتا اور جس کا جی چاہتا نہ رکھتا۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا” جس شخص نے عاشورہ کے دن اپنے اہل وعیال پرخرچ میں فراخی کی تو اللہ تعالیٰ تمام سال اس کے رزق میں فراخی فرمادے گا۔“ ان تمام ارشادات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے معلوم ہوا کہ دسویں محرم کا تعلق اسلامی تعلیمات سے بہت گہرا ہے اور یہ دن ہر مسلمان کے لیے ارشادات نبوی کے مطابق قابل احترام ہے۔خلاصہ یہ کہ اس دن مسلمانوں کے لیے دو کام مستحب ہیں(۱) عاشورہ کے دن کا روزہ رکھنا اور اس کے ساتھ ایک روزہ نویں یا گیارہویں محرم کا شامل کر لینا۔ (2) گھر میں روزانہ کے معمول کے مقابلہ میں کھانے کے دسترخون پر اپنی حیثیت کے مطابق کشادگی اور فراخی پیدا کرنا اور اس سلسلہ میں مذکورہ حدیث کی روح کو مد نظرر کھنا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اعمال صالحہ کی توفیق عطاء فرمائے ، آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.