
ڈھال
منگل 7 جولائی 2020

ردا بشیر
معاشرے اور اپنے ہی خونی رشتوں کے بے ڈھنگ و بے سروپا سوالات کے جواب دینے کو اس وقت جب شاید سانس بھی لینے پر پابندی عائد ہو۔۔وہ رب ہےجو تھام لیتا ہے۔۔۔ہاں وہ اپنے بندے کو سرخروح کرتا ہے!!!جب خود کو خود کی نظروں میں گرایا جائے تو وہ مخاطب بنتا ہے۔ وہ بولتا ہے۔۔۔۔میرا اور تمہارا رب ڈھال بنتا ہے ہر اس مقام پر جہاں نیچا دکھانے کی کوشش کی جائے۔۔۔۔۔
جہاں منہ کے بل گرانے کی کوشش کی جائے۔تو کیسے نہ عشق ہو اپنے رب سے ۔۔۔۔۔۔اپنے مسیحا سے۔۔۔۔۔وہ زمین پر ہے کسی سایے کی طرح۔اور ہر معمولی آنکھ اسے دیکھنے کی تاب نہیں رکھتی۔
اے عقل کے اندھوں! اللّٰہ بذات خود زمین پر نہیں اترتا وہ آپکے لیے ایسے لوگوں کو منتخب کر دیتا ہے جو سایہ بن جایا کرتے ہیں۔
اور کیا وہ واقعہ نہیں سنا کہ ایک یتیم بچے کی دعا پر ایک شخص نے اسے جوتا دلایا تو اللہ نے اسے اپنا جانشین بنا لیا۔لیکن کچھ ایسے لوگ ہوتے ہے جنکی عقلوں پر میرے رب نے جہالت کے پردے ڈال رکھے ہیں۔ایسے لوگوں کو دیکھ کر حضرت علی علیہ السلام کا ایک قول یاد آتا ہے کہ"جاہلوں سے بحث مت کرو انہیں انکے حال پر چھوڑ دو وہ اپنا قصور ماننے کی بجائے الٹا تم سے الجھ پڑے گے"
ہر ایک سے اسکی عقل کے زاویے کے مطابق بات کرو ہر ایک کو ایک ہی ترازو کے پلڑے میں مت تولو۔یہاں پڑھے لکھے تو بہت ملے گے لیکن علم والے نہیں۔علم حلم ہے۔یہ کسی کے باپ کی جاگیر نہیں کہ پیسے دینے سے مل گئی یا کوئی وراثت میں جاتا ہوا چھوڑ گیا۔.........میاں!!!! یہ تو اللّٰہ پاک کی خاص عطاؤں میں سے ایک ہے کہ جس کو چن کر نکال لیا۔اور عام سے خاص کر دیا۔۔۔۔۔شرابی سے ولی کر دیا۔۔۔۔۔حر کو حسین کا جانشین کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ نسبتوں کے سلسلے ہیں میاں!تم فہم سے عاری لوگ ۔۔۔۔۔۔۔جو بس تینوں وقتوں میں دو دو روٹیاں کھانا فرض سمجھتے ہو۔کھاتے جاؤ۔یہ لفظ جسے سائنس نے دماغ کہا ہے اسے قطعاً استعمال نہیں کرنا جوں کا توں اللّٰہ کو واپس کرنا ہے۔امانت میں خیانت نہ ہو جائے نا۔۔۔۔۔۔۔وہ علم سے راستے نکالتا ہے۔۔۔۔منزلیں واضح کرتا ہے۔۔۔۔راستوں کا تعین کرتا ہے۔۔۔۔۔۔اندھیرے راستے میں ایک جگنو کی طرح جس کا ننھا سا روشنی سے بھرا وجود اندھیروں کی چھانٹی کرتا ہے۔۔۔علم اور تعلیم اسی طرح دو لفظ ہیں اپنے اندر ڈھیروں گہرائیاں سموئے ہوئے۔تعلیم تو سبھی حاصل کرتے ہیں لیکن علم کوئی کوئی حاصل کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
اور باعمل علم تو ہزاروں میں سے کوئی ایک ہی حاصل کرتا۔۔۔میرا رب چنتا ہے اور چن کر الگ کرتا ہے۔۔۔اس کے چنے ہوئے لوگ روز روشن کی طرح سب میں چمکتے ہوئے نظر آتے ہیں۔۔وہ الگ نظر آتے ہیں۔اپنے راستے خود بناتے ہیں جیسے پانی اپنے راستے کا تعین خود کرتا ہے۔۔۔جیسے ہوا اپنے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو اڑا لے جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔
جہاں منہ کے بل گرانے کی کوشش کی جائے۔تو کیسے نہ عشق ہو اپنے رب سے ۔۔۔۔۔۔اپنے مسیحا سے۔۔۔۔۔وہ زمین پر ہے کسی سایے کی طرح۔اور ہر معمولی آنکھ اسے دیکھنے کی تاب نہیں رکھتی۔
اے عقل کے اندھوں! اللّٰہ بذات خود زمین پر نہیں اترتا وہ آپکے لیے ایسے لوگوں کو منتخب کر دیتا ہے جو سایہ بن جایا کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
۔۔۔۔۔کیا تم نے وہ حدیث نہیں سنی کہ بیمار کی عیادت کو جاؤ وہاں کسی نہ کسی کے روپ میں اللّٰہ نظر آئے گا۔
۔۔۔۔۔۔اور کیا وہ واقعہ نہیں سنا کہ ایک یتیم بچے کی دعا پر ایک شخص نے اسے جوتا دلایا تو اللہ نے اسے اپنا جانشین بنا لیا۔لیکن کچھ ایسے لوگ ہوتے ہے جنکی عقلوں پر میرے رب نے جہالت کے پردے ڈال رکھے ہیں۔ایسے لوگوں کو دیکھ کر حضرت علی علیہ السلام کا ایک قول یاد آتا ہے کہ"جاہلوں سے بحث مت کرو انہیں انکے حال پر چھوڑ دو وہ اپنا قصور ماننے کی بجائے الٹا تم سے الجھ پڑے گے"
ہر ایک سے اسکی عقل کے زاویے کے مطابق بات کرو ہر ایک کو ایک ہی ترازو کے پلڑے میں مت تولو۔یہاں پڑھے لکھے تو بہت ملے گے لیکن علم والے نہیں۔علم حلم ہے۔یہ کسی کے باپ کی جاگیر نہیں کہ پیسے دینے سے مل گئی یا کوئی وراثت میں جاتا ہوا چھوڑ گیا۔.........میاں!!!! یہ تو اللّٰہ پاک کی خاص عطاؤں میں سے ایک ہے کہ جس کو چن کر نکال لیا۔اور عام سے خاص کر دیا۔۔۔۔۔شرابی سے ولی کر دیا۔۔۔۔۔حر کو حسین کا جانشین کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ نسبتوں کے سلسلے ہیں میاں!تم فہم سے عاری لوگ ۔۔۔۔۔۔۔جو بس تینوں وقتوں میں دو دو روٹیاں کھانا فرض سمجھتے ہو۔کھاتے جاؤ۔یہ لفظ جسے سائنس نے دماغ کہا ہے اسے قطعاً استعمال نہیں کرنا جوں کا توں اللّٰہ کو واپس کرنا ہے۔امانت میں خیانت نہ ہو جائے نا۔۔۔۔۔۔۔وہ علم سے راستے نکالتا ہے۔۔۔۔منزلیں واضح کرتا ہے۔۔۔۔راستوں کا تعین کرتا ہے۔۔۔۔۔۔اندھیرے راستے میں ایک جگنو کی طرح جس کا ننھا سا روشنی سے بھرا وجود اندھیروں کی چھانٹی کرتا ہے۔۔۔علم اور تعلیم اسی طرح دو لفظ ہیں اپنے اندر ڈھیروں گہرائیاں سموئے ہوئے۔تعلیم تو سبھی حاصل کرتے ہیں لیکن علم کوئی کوئی حاصل کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
اور باعمل علم تو ہزاروں میں سے کوئی ایک ہی حاصل کرتا۔۔۔میرا رب چنتا ہے اور چن کر الگ کرتا ہے۔۔۔اس کے چنے ہوئے لوگ روز روشن کی طرح سب میں چمکتے ہوئے نظر آتے ہیں۔۔وہ الگ نظر آتے ہیں۔اپنے راستے خود بناتے ہیں جیسے پانی اپنے راستے کا تعین خود کرتا ہے۔۔۔جیسے ہوا اپنے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو اڑا لے جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.