
شاکر شجاع آبادی کے آنسو
بدھ 26 نومبر 2014

سبوخ سید
(جاری ہے)
میں نے جھنجلا کر اپنا ہاتھ چھڑاتے ہوئے استاد جی سے نظریں چراتے ہوئے پوچھا۔” قبلہ ،اپنے عہد میں بھی جینے کا کیا کوئی فن ہے ؟ “ انہوں نے دوبارہ میرا ہاتھ قدرے سختی کے ساتھ پکڑتے ہوئے کہا کہ بہت ہی آسان ہے۔
جمعے کی شام جیو ٹی وی پر “ایک دن جیو کے ساتھ میں ” شجاع آباد ملتان سے تعلق رکھنے والے مشہور سرائیکی شاعر شاکر شجاع آبادی کی زندگی کی نقاب کشائی کی گئی ۔ گرد سے اٹی ،دھول اڑاتی گلیوں میں ،کچی مٹی کے گارے سے بنی ،پکی اینٹوں کی چار دیواری ،شاکر شجاع آبادی کی غربت کا مذاق اڑانے کے لیے کافی تھی۔ ان کچی گلیوں کی گرد اڑاتی خاک نے شجاع آباد کو شاکر دیا جس کے آنسووٴں نے سرائیکوں کو ایک نئی پہچان عطا کی۔ شاکر کی آنکھوں سے بہنے والے آنسو ہر زیر دست طبقے کی نمائندگی کر تے ہیں۔کسی نے کہا تھا کہ منیر نیازی نے اچھی شاعری کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا۔شاکر شجاع آبادی کو بھی قدرت نے کچھ نہیں دیا، یہاں تک مافی الضمیر کے اظہار کے لیے زبان بھی اظہار سے عاجز آ چکی ہے، لیکن احساسات کی دنیا کی بادشاہی میں لفظ اس کی جاگیر ہیں۔ وہ جیسے اور جب چاہتا ہے اپنی فکر کے سورج کو چڑھا دیتا ہے۔ معاشرے کی اونچ نیچ کے خلاف اس کی ذہنی اور فکری بغاوت کی صورت گری جب اس کے الفاظ کر تے ہیں تو رگ و پے میں آگ بھڑک جاتی ہے ۔ وہ خیال کا خالق اور حرف کا مصور ہے۔ شاکر کے تصور سے بننے والی ساری تصویروں میں آہیں اور سسکیاں محسوس کی جا سکتی ہیں۔جیسے جاڑے کی راتوں میں لٹے قافلے کے جلے ہوئے خیموں کے گرد بیٹھے بھوک اور پیاس سے بلکتے بچوں کی آہیں اور سسکیاں ،،،اس کے آنسو تھمنے کا نام نہیں لیتے۔اس کی برداشت شعروں میں ڈھلتی ہے تو قہر بن جاتی ہے۔وہ اس مجبور کے احساس کا مالک ہے جس کے اپنے بچے تو بھوک سے رات بھر سو نہیں سکتے لیکن وہ دوسروں کے بچوں کو کھلاتے پلاتے شام کر دیتا ہے۔ وہ خدا پرست ہے لیکن اسے شکوہ ہے کہ غریب ہر وقت آنسووٴں کی تسبیح پھیرتا رہتا ہے لیکن اس کی دعا سنی نہیں جاتی۔
شجاع آباد کی تنگ و تاریک گلیوں میں علم کی روشنیاں بانٹنے والا شاکر شجاع آبادی اپنے عہد میں بھی مقبول ہے لیکن یہ مقبولیت اسے دو وقت کی روٹی نہیں دیتی۔ مقبولیت سے پیٹ تھوڑی ہی بھرے جاتے ہیں۔ مقبول تو جالب بھی تھے ،عمر بھر بغاوت کی لیکن زندگی کیسے گذری ، کاش کوئی یہ بات جالب کی بیوہ سے پوچھتا یا اسی کی بیٹی طاہرہ سے پوچھے۔ ہم تو صرف یہ سمجھتے ہیں کہ شاعر وں کا کلام عشائیے کے بعد واہ واہ کرنے اور تالیاں بجا کر کھانا ہضم کر نے کے لیے ہو تا ہے۔ یا تقریر کے دوران گنگنا کر مجمع اٹھانے کے کام آتا ہے۔
وقت تیزی سے بدل رہا ہے۔شاکر شجاع آبادی کے آنسو ایک نئی فکر کی پرورش کر رہے ہیں ،وہ ایک نیا معاشرہ تخلیق کر رہا ہے جس میں لوگ مذہب ،سیاست اور لسانیت کے بجائے ظالم اور مظلوم کے نام پر لڑیں گے۔ وہ فرقہ واریت کے بجائے سماجی انصاف کے حصول کے لیے ٹکرائیں گے۔ شاکر شجاع آبادی کے آنسووٴں میں بے بسی کے خلاف احتجاج ہی نہیں ، اپنے عہد کی مکمل بغاوت کا سامان موجود ہے ۔ شاید اس دھرتی پر وہ وقت آن پہنچا ہے جب سچے لوگ صرف تاریخ میں ہی نہیں اپنے عہد میں بھی جئیں گے۔ ان کی فکر سے وہ چراغ جلنا شروع ہو چکے ہیں جنہیں زمانے کی ہوا ،بجھا نہ سکے گی۔
سوال یہ ہے کہ ہم کب ان آوازوں پر لبیک کہیں گے جو ہمیں مصنوعی اور فروعی موضوعات پر لڑانے کے بجائے مل جل کر انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے متوجہ کر تی رہتی ہیں اور ہماری غفلت پر کڑھتی رہتی ہیں۔ بڑی آوازیں صرف بڑے شہروں اور ایوانوں میں ہی نہیں گونجتیں بلکہ کسی دور افتادہ دیہات کی گلیوں میں واقع کچے گھروں میں بھی سنی جا سکتی ہیں۔ بس ان آوازوں کو سننے کے لیے دل اور دماغ کی ضرورت ہے۔ میرا جی چاہتا ہے کہ میں جاوٴں اور اپنے استاد جی کا ہاتھ پکڑ کر انہیں یقین دلاوٴں کہ استاد جی ، شانت ہو جائیے ، اب جوتی کی نوک پر رکھنے والا سیاہ دور ختم ہو نے والا ہے۔ نوجوان سمجھنا چاہتے ہیں ،بس آپ ہمت کیجئے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سبوخ سید کے کالمز
-
آزادی اظہار اتنی بھی نہیں
پیر 13 نومبر 2017
-
پنڈی کا حجام کونسلر اور فیس بک کے دانشور
منگل 7 نومبر 2017
-
گھر پیر کا گھی کے چراغوں سے ہے روشن
پیر 17 اکتوبر 2016
-
کربلا، لال مسجد، جہادی تنظیمیں، عدالت اور سوشل میڈیا
جمعہ 14 اکتوبر 2016
-
حسین خیالوں کا رقص
بدھ 13 جنوری 2016
-
حافظ سعید نے عبید کو بچا لیا
پیر 25 مئی 2015
-
یہ بھیک نہیں آزادی ہے
جمعرات 7 مئی 2015
-
نیکو کارا کی بد کاری
جمعرات 2 اپریل 2015
سبوخ سید کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.