
جمہوریت کی کھیر
جمعرات 10 جولائی 2014

شاہد اقبال
(جاری ہے)
یہ ایک کھلا سچ ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے مختلف آمروں سے مختلف ادوار میں ناجائز تعلقات رہے ہیں اس لیے ہر ایک کی عشق و محبت یا رقابت و نفرت کی اپنی اپنی داستانیں ہیں۔ ہر ایک کا اپنا اپنا داتا اور ان داتا ہے۔ اگر جمہوریت کی نام لیوا موجودہ جماعتوں پر نظر ڈالی جائے تو سب کے ماتھے کسی نہ کسی آمر کی چوکھٹ پر کیے جانے والے سجدوں سے داغدار نظر آتے ہیں ۔ہر ایک جماعت کے گندے چیتھڑے کسی نہ کسی آمر کی وارڈ روب میں لٹکے دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن بد قسمتی سے کوئی جماعت اپنے داغدار ماضی پر تائب ہونے کے لیے تیار نہیں سب کے پاس اپنی اپنی تاویلات کے دفتر ہیں جن پر ان کے ماننے والے صدقِ دل سے ایمان رکھتے ہیں ۔ ضیا الحق کے دور میں بائیں بازو کی جماعتیں زیرِ عتاب رہیں جبکہ دائیں بازو کی مسلم لیگیں اور مذہبی جماعتیں اس کے اسلامی نظام کی گھنی چھاؤں میں اٹھکیلیاں کرتی رہیں ۔ پرویز مشرف کا دور بائیں بازو کی ایم کیو ایموں ا ور ق لیگوں کے لیے بہار کا پیغام لے کر آ یا جبکہ دائیں بازو کی جماعتیں مشرف کی روشن خیالی کے بوجھ تلے پستی رہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ آمرانہ ادوارکے تسلسل کا نام ہے جس میں وقتافوقتاجمہوریتکے مختصر ٹانکے رونق بڑھانے کے لیے لگائے جاتے ہیں۔ جمہوریت کی یہ ہلکی پھلکی جھلک عوام کے مو نہہ کا ذائقہ تبدیل کرنے کے لییدکھائی جاتی ہے تاکہ بوٹوں کی مسلسل دھمک سے پیدا ہونی والی یکسانیت عوام کو مقدس گائے سے بیزار نہ کر دے۔ طویل آمریت کے بعد جب ڈری سہمی جمہوریت کو اقتدار میں آنے کا مو قع دیا جاتا ہے تو اس بے چاری کو ہر لمحے تخت سے تختے پر جانے کا دھڑکا لگا رہتا ہے اس لیے احساس عدم تحفظ اس کے ہواس مختل کیے رکھتا ہے۔ بدحواس جمہوریت کی چھوٹی چھوٹی کمزوریوں کو نادیدہ قوتیں پہاڑ بنا کر دکھاتی ہیں۔ جمہوری حکمرانوں کے محدود اختیارات اور عوام کی لامحدود توقعات کے درمیان تصادم نادیدہ قوتوں کے لیے کام آسان کر دیتے ہیں چناچہ جلد ہی عوام کے اندر مایوسی پیدا ہونے لگتی ہے ۔ ہر آمر اپنے پیچھے مسائل کا ایک ایساجنگل اگا جاتا ہے جس کو بند ھے ہاتھوں سے کاٹنا جمہوری حکمرانوں کے بس میں نہیں ہوتا۔ آمرانہ دور کا سار اغصہ اور ساری گالیاں بھی عوامی حکومتوں کا مقدر بنتی ہیں کیوں کہ مقدس گائے کے برعکس سیاستدانوں کو گالیاں دینے سے قومی وقار پر کوئی حرف آنے کا خدشہ نہیں ہوتا!
پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتیں دو مختلف آمروں سے ڈسنے کے بعد اب اس منطقی نتیجے پر پہنچ چکی ہیں کہ ان کے آپس کے اختلافات سے فائد ہ اٹھا کر بلا ہمیشہ دودھ پی جایا کرتا ہے اس لیے حالات کیسے بھی کیوں نہ ہوں اب انہیں نادیدہ ہاتھوں میں کٹھ پتلی بن کر نہیں ناچنا ۔ وقت نے انہیں یہ سکھا یا ہے کہ ایک دوسرے کی جڑیں کاٹ کر انہوں نے اپنے ہی پاؤں پر ہمیشہ کلہاڑیاں چلائی ہیں اس لیے اب کسی گھس بیٹھیے کو کوئی موقع فراہمکرنے کی غلطی نہیں دہرانی ۔ دونوں جماعتوں کے اس عزم ، متحرک عدلیہ اور آزاد میڈیا کی موجودگی نے اب یقینا طالع آزماؤں کے لیے کوئی ایڈوینچر کرنا مشکل بنا دیا ہے لیکن جب تک نادیدہ ہاتھوں کے پاس طاہر القادری،شیخ رشید ، چوہدری شجاعت اور الطاف حسین جیسے مہرے موجود ہیں وہ کسی بھی وقت کوئی بھی چال چل کر بازی پلٹ سکتے ہیں اور بے چاری جمہوریت کو ایک بار پھر خاک چٹوا سکتے ہیں۔
بدقسمتی سے ہماری سیاسی جماعتیں جمہور یت سے زیادہ اقتدار پر ایمان رکھتی ہیں اور ان کے لیے سیاست عبادت نہیں بلکہ اقتدار تک پہنچنے کا ایک ذریعہ رہیہے۔ لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہماری سیاسی جماعتیں جمہوریت پر ایمان کی تجدید کریں اور اپنی تجوریوں کے پیٹ بھرنے کی بجائے بھوک اور افلاس سے بلکتے عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا سوچیں۔ ہماری نئی و پرانی سیاسی جماعتوں نے اگر اب بھیہوش کے ناخن نہ لیے اور اجتماعی طور پر آمریت سے نفرت اور جمہوریت سے قلبی محبت کا اظہار نہ کیا تووہ دن دور نہیں جب جمہوریت کی جتنوں سے بنائی گئی کھیر کو آمریت کا کتا کھا جائے گا اور ہماری سیاسی جماعتیں بیٹھیڈھول بجاتی رہ جائیں گی۔ کفِ افسوس ملنے سے عقل کو ہاتھ مار لینا یقینا زیادہ سہل ہے اسی میں جمہوریت کا بھلا اور جمہور کی بھلائی ہے!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شاہد اقبال کے کالمز
-
نئے صوبے: وقت کی ضرورت یا بے وقت کی راگنی؟
بدھ 24 ستمبر 2014
-
تبدیلی کیوں ناگزیر ہے ؟
ہفتہ 20 ستمبر 2014
-
کیا ہم انقلاب کے دہانے پر بیٹھے ہیں ؟
جمعرات 18 ستمبر 2014
-
رینٹ اے انقلابی
اتوار 14 ستمبر 2014
-
عطائیے
جمعرات 4 ستمبر 2014
-
مارچوں کا موسم اور مشرف کا بھوت
جمعرات 14 اگست 2014
-
ایک ناقابلِ فخر ورثہ
اتوار 10 اگست 2014
-
پاکستانی آئین کی ایک لاوارث شِق
اتوار 20 جولائی 2014
شاہد اقبال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.