نوجوان قوم کا مستقبل ہیں

اتوار 11 اکتوبر 2020

Zubair Bashir

زبیر بشیر

نوجوان کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں۔ نوجوان ہی اپنی قوم کی پہچان اور وطن کے محافظ بھی ہوتے ہیں۔  قوموں کی امیدوں کا مرکز بوڑھوں کا سہارا مستقبل کی آس و امید یہی نوجوان  ہیں کسی بھی قوم کی تاریخ کو بدلنے اور ایک نیا رخ و راستہ دینے والے بھی ہمیشہ نوجوان ہی ہوتے ہیں ۔تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ جب بھی کسی قوم نے ترقی کے زینے عبور کیے ہیں تو مرکزی کردار نوجوان ہی رہا ہے۔

چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نوجوانوں کے کردار کو نمایاں اہمیت دیتے ہیں۔ ان کی نوجوانوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں اور اسی باعث وہ چین میں موجود بیرونی ممالک کے طلباء کی بھی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتے رہتے ہیں۔ ابھی کچھ عرصہ قبل ہی سترہ مئی 2020 کو، شی جن پھنگ نے بیجنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے تمام پاکستانی طلبا کو خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ چین دنیا بھر کے نوجوانوں کا چین میں حصول تعلیم کا خیرمقدم کرتا ہے، اور امید کرتا ہے کہ وہ چین کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں گے اور دنیا کو چین کے بارے میں مزید بتائیں گے۔

(جاری ہے)


چین نے ہمیشہ ملکی منصوبہ بندی میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا اہمیت دی ہے۔ چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے ہمیشہ نوجوانوں کی قومی دھارے میں شمولیت اور  ان کی بہترین تربیت زور دیا ہے۔ ان کے اکثر خطابات میں نوجوانوں کے لیے رہنمائی موجود ہوتی ہے۔دس اکتوبر تاریخ کی صبح ، چینی صدر شی جن پھنگ نے 2020 کے موسم خزاں میں نیشنل اسکول آف ایڈمنسٹریشن کے نوجوان کارکنوں کے لئے تربیتی کورس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور ایک تقریر کی۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ ٹھوس مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت میں بہتری لانا موجودہ پیچیدہ صورتحال اور مشکل کاموں کو مکمل کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنوں، خصوصاً نوجوان کیڈروں کو مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت کو مسلسل طور پر بلند کرنا چاہیے۔
جناب شی نے مزید کہا کہ آج کی دنیا بڑی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے ، اور بیرونی ماحول زیادہ عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے۔

اگلے سال ، چین "14 ویں پانچ سالہ منصوبہ" کی مدت میں داخل ہو گا اور سوشلسٹ جدید ملک کی تعمیر کے ایک نئے سفر کا آغاز کرے گا۔ جن مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے وہ دن بدن پیچیدہ ہوتے جائیں گے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ کیڈروں خصوصاً نوجوان کارکنوں کو سات قابلیتوں کو بہتر بنانا چاہئے ، یعنی سیاسی صلاحیت ، تفتیش اور تحقیق کی صلاحیت ، سائنسی فیصلہ سازی کی صلاحیت ، اصلاح کی اہلیت ، ہنگامی ردعمل کی اہلیت ، عوام کے ساتھ تبادلے کی صلاحیت ، اور عملی کام کرنے کی صلاحیت۔


اس کے علاوہ دیگر اہم مواقع پر بھی صدر شی جن پھنگ نے نوجوانوں کے کردار اور صلاحیتوں کی تعمیر کے حوالے سے رہنمائی فراہم کی ہے۔ وہ کہتے ہیں دنیا کا مستقبل نوجوانوں کا ہے۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا تھا: "اگر دنیا کے نوجوانوں کے پاس آئیڈیلز ہیں اور انہیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے ، تو بنی نوع انسان کا مستقبل روشن ہے اور انسانیت کے امن اور ترقی کو آگے بڑھانے کی طاقتور قوتوں کا سلسلہ جاری رہیگا۔


جناب شی جن پھنگ نے متعدد سفارتی مواقع پر ، بیرون مما لک طلبا کے سوالات کے جوابات کے وقت اور یوتھ فورم کو مبارکباد کے پیغامات میں،بارہا پوری دنیا کے نوجوانوں کو خلوص دل سے دعوت دی ہے کہ وہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں حصہ لیں۔
17 مئی 2020 کو ، شی جن پغنگ نےبیجنگ سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے تمام پاکستانی طلبا کو خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ چین پوری دنیا کے نوجوانوں کے چین میں تعلیم حاصل کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے ، اور امید کرتا ہے کہ وہ چین کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں گے اور دنیا کو چین کے بارے میں مزید بتائیں گے۔

نوجوانوں کو چاہیے کہ چینی نوجوانوں کے ساتھ زیادہ تبادلے کریں ، پوری دنیا کے عوام کے تعلقات کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کریں اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں۔
نو جون دو ہزار سترہ کو صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی کونسل کے سترہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مختلف ملکوں کے عوام ، خاص کر نوجوانوں کے درمیان باہمی مفاہمت اور دوستی کو فروغ دینا چاہیے تاکہ عالمی دوستی کے نصب العین کو مسلسل قوت محرکہ ملتی رہے۔


یہ سچ ہے کہ چین پاک دوستی کا مستقبل نوجوانوں سے جڑا ہوا ہے ۔ نوجوان چین پاک تعلقات کا مستقبل ہیں۔ چین نے پاکستانی طلباء کو بڑی تعداد میں اسکالرشپس فراہم کیے ہیں جس کے تحت پاکستانی طلباء کی بڑی تعداد چین میں زیر تعلیم ہے، اسی طرح جب چینی نوجوان پاکستان کا سفر کریں گے تو وہ پاکستانی سماج و ثقافت کو بہتر اندا ز سے محسوس کر سکیں گے جس سے باہمی تبادلوں ،مفاہمت ، اعتماد اور دوستی میں اضافہ ہو گا اور چین پاک ہم نصیب سماج کے قیام کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی جائے گی۔


پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ ملک کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے ،نوجوان پاکستان کی مجموعی آبادی کا چونسٹھ فیصد ہیں جن کی عمریں تیس سال سے کم ہیں ۔نوجوان نسل پاکستان کی ترقی کی روشن امید ہے کیونکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ نوجوان کسی بھی ملک کا مستقبل ہیں ۔ آئندہ ” دی بیلٹ اینڈ روڈ ” انیشیٹو اور سی پیک منصوبے کے پس منظر میں چین اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنصیبات ، ثقافت و تعلیم ، صنعت و زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور تبادلے کا روشن مستقبل موجود ہے جس میں دونوں ممالک کے نوجوان نہایت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :