مفکر پاکستان وشاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کایوم ولادت بھر پور اندازمیں منایا گیا۔ مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی ،بحریہ کے دستے نے پوزیشن سنبھالی ، رینجرز کا دستہ روایتی انداز میں مزار سے رخصت ۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی مزارپرحاضری، اقبال میوزیم لاہور میں نادر اشیاء کی خصوصی نمائش ،اقبال منزل سیالکوٹ میں کیک کاٹاگیا
جمعہ 9 نومبر 2012 17:58
(جاری ہے)
مزار اقبال پر منعقدہ تقریبات میں اعلیٰ سول عہدیداران ، سکول کے بچوں اور شہریوں کی ایک کثیر تعداد شریک ہوئی جو عظیم فلاسفراور شاعرکو اُ ن کے یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کرنے کے لئے مزار اقبال پر حاضر ہوئے تھے۔
اکبرنقی نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں محمد شہباز شریف نے بھی فلسفی شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دی۔ انہوں نے فاتحہ پڑھی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔انہوں نے مسلمانوں کے عظیم مفکر کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ اقبال میوزیم لاہور میں کتابوں اور نادر اشیاء کی خصوصی نمائش ہو ئی۔سنیما گھروں میں اقبال کی زندگی پر دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں۔لاہور کی اقبال اکیڈیمی نے کتابوں کی ایک نمائش کا اہتمام کیا ۔مختلف سماجی ، ثقافتی اور سیاسی تنظیموں نے علامہ اقبال کے فلسفے ، انکی زندگی اور خدمات کو اجاگر کرنے کیلئے خصوصی پروگرام ترتیب دئیے تاکہ جنوبی ایشیا کے مسلمانو ں میں ان کے بارے میں آگاہی پیدا کی جائے۔ یوم اقبال کے موقع پراقبال منزل سیالکوٹ میں کیک کاٹاگیااس موقع پرمنعقدہ تقریب میں تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی تاہم کوئی سیاسی رہنماء یاحکومتی عہدیدارتقریب میں شریک نہ ہواجس پرلوگوں نے افسوس کااظہارکیا۔ واضح رہے کہ علامہ اقبال9نومبر1877 کو پیدا ہوئے تھے وہ بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ انگریزی میں ایک نثری کتاب بھی تحریر کی۔ علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی خالق سمجھا جاتا ہے۔ گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں کو نظریہ پاکستان دینے کے علاوہ علامہ اقبال نے مذہب کے حقیقی پیغام اور جذبے کے ساتھ اسلام کے تصور کو اجاگر کیا۔انہوں نے تمام فرسودہ خیالات کو بڑی جراتمندی سے چیلنج کیا اور اسلام کے حقیقی پیغام کو اجاگر کیا۔ اقبال کے اسلام کے پیغام کو سمجھنے کی آج پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ان کے تصور کے مطابق ان انتہاپسندوں نے اسلام کا غلط استعمال کیا ہے جو اپنے سیاسی اور نظریاتی مقاصد کیلئے مذہب کو لوگوں پر طاقت کے ذریعے مسلط کرنا چاہتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
پاکستان اورنیوزی لینڈکی ٹی ٹونٹی سیریزمیں شاہین شاہ آفریدی کامیاب ترین بائولر رہے
-
اذلان شاہ ٹورنامنٹ کے ٹرائلز ختم ، 18 رکنی پاکستان ہاکی ٹیم کا اعلان
-
میری تنہائی
-
سیاسی معاملات کو درست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتے، شاہد خاقان عباسی
-
یورپی یونین کے بیس سے زیادہ رکن ممالک بجٹ خسارے کا شکار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.