سرینگر، کل جماعت حریت کانفرنس کی پتھری بل سانحے کیخلاف احتجاج میں شامل نوجوانوں کی گرفتاریوں کی مذمت

پیر 3 فروری 2014 14:49

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 فروری 2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرے میں شامل کشمیری نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاری کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ نہتے کشمیریوں پر بدترین ظلم و تشددکی تمام حدود پار کر چکی ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ کشمیری نوجوان بھارتی فوج کی طرف سے پتھری بل جعلی مقابلے میں ملوث فوجی اہلکاروں کو بری کئے جانے کے خلاف پر امن طورپر مظاہرہ کررہے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ ایک طرف تو بھارتی فوج کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں قتل کرتی ہے اور پھر قاتلوں کو بری بھی کردیا جاتا ہے اور جب کشمیری عوام اس ظلم کے خلاف پر امن احتجاج کرتے ہیں تو انہیں بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ گرفتار بھی کر لیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے سرینگر شہر کے متعدد علاقوں میں پولیس کی طرف سے رات کے وقت چھاپوں اور گرفتاریوں کی بھی مذمت کی۔

انہوں نے کہاکہ جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کے قتل عام اور مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین کے ذریعے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی پردہ پوشی سے نہ تو زیادہ دیر تک عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکا جا سکتا ہے اور نہ ہی کشمیریوں پر ظلم و تشدد سے انہیں اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکا جاسکتا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ قابض انتظامیہ طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ظلم و تشدد سے کشمیریوں کو حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے سے روک نہیں سکتی ۔