مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا کریک ڈاؤن عالمی برادری کیلئے لمحہ فکریہ

جمعہ 18 اپریل 2014 14:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18اپریل 2014ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ڈھونگ انتخابات کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا کریک ڈاؤن عالمی برادری کیلئے لمحہ فکریہ ہے-حریت قائدین عرصہ دراز سے انتخابات کے خلاف ہیں ‘کشمیریوں کا کہنا ہے کہ انتخابات استصواب رائے کا نعم البدل ہر گز نہیں ہو سکتا-قائدین کا کہنا ہے کہ شہداء کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی-مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج کی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہا ہے-کشمیری قائدین نے ایک طرف انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم شروع کر رکھی ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی فورسز نے اس مہم کا توڑ کرنے کیلئے کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے -شبانہ روز چھاپے مار کر حریت قائدین کو گرفتار اور نظر بند کرنے کی مہم عروج پر ہے - گذشتہ 2دنوں کے دوران 100کے قریب گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو گرفتار کرکے مقید کردیا۔ پولیس کی ایک بھاری جمعیت نے نماز فجر کے فوراً بعد یاسین ملک کے گھر کو گھیرے میں لیا اور انہیں گرفتار کرکے تھانہ کوٹھی باغ پہنچایا۔ ملک کا الیکشن بائیکاٹ مہم کے سلسلے بڈگام جانے کا ارادہ تھا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایک ماہ دلی میں مقیم رہنے کے بعد بزرگ کشمیری رہنماء سید علی گیلانی جونہی گھر واپس پہنچے تو انہیں خانہ نظر کردیا گیا۔

ادھر حریت جے کے سے وابستہ سینئر لیڈران شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان کے علاوہ تحریک حریت کے ترجمان ڈاکٹر غلام محمد گنائی کو خانہ نظر بند کیا گیا۔ حریت شعبہ رابطہ عامہ کے سربراہ ظفر اکبر بٹ کے علاوہ حریت (گ) کے کئی ورکروں کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں مقید کر دیا گیا ہے۔ادھر پیپلز لیگ کے چیئرمین مختار احمد وازہ مرحوم ایس حمید کی برسی کے حوالے سے منعقد ہونی والی فاتحہ خوانی کی تقریب میں شمولیت کرنے کیلئے اننت ناگ سے سرینگر آرہے تھے ، جب وہ بجبہاڑہ کے نزدیک پہنچے تو انکی گاڑی کو پولیس نے روک لیا اور حراست میں لیا۔

گزشتہ دنوں مسلم لیگ کے سینئر لیڈر اسد اللہ پرے کو حراست میں لیا گیا تھا ، ان پر پی ایس ائے عائد کرکے کھٹوعہ جیل منتقل کیا گیا۔ادھرحریت جے کے سے وابستہ سینئر لیڈر مشتاق الاسلام کو حاجن پو لیس اسٹیشن میں قید کردیا گیا ہے۔ مسلم لیگ کے مشتاق احمد،ماسٹرنذیر احمدلون اورریاض احمد شاہ کو اننت ناگ میں گرفتار کیا گیا۔ حریت(گ) ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں تحریک حریت اور دیگر مزاحمتی جماعتوں سے وابستہ تقریباً3درجن کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

تحریک حریت سے وابستہ سینئر لیڈر پیر سیف اللہ کے گھر پر بھی مسلسل چھاپے ڈالے جا رہے ہیں جبکہ عاشق قادر لون کے گھر پر بھی چھاپے مارے گئے۔اس دوران حاجن میں اس وقت سنگباری ہوئی جب پولیس نے مسلم لیگ کے سینئر لیڈر حکیم شوکت کو گرفتار کرنے کے حوالے سے چھاپہ مارا ۔ پولیس کو مشتعل بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیوں کے کئی راونڈ بھی چلانے پڑے۔

ادھر پولیس نے سنگری صدر کوٹ پائین میں شوکت احمد حاجی ، معراج الدین وانی ، اور فیروز احمد ماگرے نامی تین نوجوانوں کو جمعرات کی صبح گرفتار کیا۔پولیس ایک اعلیٰ آفیسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ علیحدگی پسند لیڈران کی گرفتاری اور رہائشی نظر بندی احتیاتی طور پر کی گئی ہے تاکہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے دوران امن و قانون کی کوئی صورتحال پیدا نہ ہو۔انہوں نے کہا پولیس کے پاس ایسی اطلاعات موجود ہے کہ کچھ عناصر انتخابات سے قبل ماحول میں کشیدگی پیدا کرنا چاہتے ہیں اور ان چیزوں کو مد نطر رکھتے ہوئے ایسی تدابیر اٹھائی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :