آپریٹو بینک کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے کروڑوں روپے دکار ہیں ، وزیر ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر

پیر 28 اپریل 2014 17:07

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28اپریل 2014ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر، جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی، وزیر ٹرانسپورٹ و امداد باہمی محمد طاہر کھوکھر نے کہا ہے کہ کوآپریٹو بینک کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے کروڑوں روپے دکار ہیں۔ معاف کیے جانے والے 29 کروڑ کی بینک کو فراہمی کے بغیر کوآپریٹو بینک کو دوبارہ فنانشل کیا جانا ممکن نہیں اور بینک نہ چلایا جا سکا تو محکمہ امداد باہمی کے 160 کے قریب ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے سالانہ ادائیگی کی بھی جوازیت نہیں رہتی۔

مجبوراً سرکاری خزانے اور عوام کے ٹیکسز کی کمائی پر چند خاندانوں کی کفالت کا سلسلہ زیادہ عرصہ نہیں چلایا جا سکے گا۔ اپنے دفتر میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ و کوآپریٹو طاہر کھوکھر نے کہا کہ اگر معاف کیے جانے والے 29 کروڑ روپے کے قرضہ جات کے برابر رقم کوآپریٹو بینک کو حکومت وقت کی جانب سے فراہم کر دی گئی ہوتی تو بینک دیوالیہ نہ ہوتا اور نہ ہی سیکڑوں ملازمین بے کار بیٹھے مفت میں تنخواہیں وصول کر رہے ہوتے بلکہ اس وقت آزادکشمیر میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیاں جاری ہوتیں اور کوآپریٹو بینک آزادکشمیر کا سب سے بڑا مالیاتی ادارہ ہوتا ، خطہ سے بیروزگاری کا خاتمہ اور ریاست خود کفالت کی منزل حاصل کر چکی ہوتی۔

(جاری ہے)

طاہر کھوکھر نے کہا کہ انہیں کوآپریٹو بینک کو چلانے کے لیے فنڈز درکار ہیں۔ اگر حکومت نے وسائل فراہم کیے تو بہت جلد کوآپریٹو بینک کو آزادکشمیر کے سب سے بڑے منافع بخش مالیاتی ادارہ میں تبدیل کردیا جائے گا۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ بینک اور محکمہ کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے متعدد آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ وسائل دستیاب ہونے پر مرحلہ وار کام کا آغاز کیا جائے گا۔

انہوں نے عوام کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر اس وقت بیروزگاری کی لپیٹ میں ہے اور نوجوانوں کے لیے سرکاری ملازمتیں ہی روزگار کا بڑا ذریعہ ہیں۔ ہر شخص کو سرکاری ملازمت فراہم کرنا حکومت کے لیے ممکن نہیں ۔ اس لیے متبادل روزگار کے ذرائع تلاش کیے بغیر بیروزگاری پر قابو پانا ممکن نہیں۔ امداد باہمی کے تصور سے فائدہ اٹھا کر روزگار کے سیکڑوں مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔

دیہی علاقوں میں کوآپریٹو سوسائٹیز بنا کر چھوٹے قرضوں کے ذریعے دیہی معیشت میں انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے نیک نیتی اور قومی خدمت کے جذبہ کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں کوآپریٹو بینک کے لیے گرانٹ کے حصول کی کوشش کی جائے گی جس کے بعد دوبارہ بینک کو فعال بنا کر مائیکروفنانسنگ کا سلسلہ شروع کیا جائے گا جس سے خطہ سے غربت اور بیروزگاری کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :