افضل گورو اور دیگر لاکھوں کشمیریوں کے قاتل بھارت نواز رہنماؤں کو کشمیریوں سے ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں،تبسم گورو

جمعہ 9 مئی 2014 16:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9مئی 2014ء) کشمیری نوجوان شہید محمد افضل گورو کی اہلیہ تبسم گورو نے کہا ہے ان کے شوہر اور دیگر لاکھوں کشمیریوں کے قاتل بھارت نواز رہنماؤں کو کشمیریوں سے ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں،کشمیریوں نے نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کر کے بھارت اور قابض انتظامیہ کو مناسب جواب دیا ہے۔ تبسم گورونے سوپور کے علاقے سیر جاگیر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد انتخابات مسئلہ کشمیر کا ہرگز حل نہیں اور وہ فراڈنتخابات میں زندگی بھر حصہ نہیں لے گی کیونکہ یہ قطعی طور پر ایک بے معنی عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے شہداء کے ساتھ ہرگز بے وفائی نہیں کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے قاتل بھارت نواز رہنماء کس منہ سے لوگوں کے پاس ووٹ مانگنے آتے ہیں۔

(جاری ہے)

تبسم گورو نے کہا کہ ا ن کے شوہر کو خفیہ طور پر پھانسی دی گئی جس میں مقبوضہ علاقے کے بھارت نواز رہنما برابر کے ملوث ہیں اور کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کئی روز پہلے اس بارے میں آگاہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پھانسی سے قبل اپنے شوہر کے ساتھ ملاقات کی اجازت تک نہیں دی گئی ۔ تبسم نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ ایک شہید کی بیوہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افضل گور و کو اس لیے پھانسی دی گئی کیونکہ وہ کشمیری تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین اپنے شوہروں اور بھائیوں کا قتل ہرگز نہیں بھولیں گے۔

متعلقہ عنوان :