بھارت میں حکومت کی تبدیلی کشمیریوں کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتی،میر واعظ فاروق

ہفتہ 17 مئی 2014 16:32

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17مئی 2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ فاروق نے کہا ہے کہ بھارت میں حکومت کی تبدیلی کشمیریوں کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتی۔ سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں بھارتی ایوا ن زیریں لوک سبھا کے انتخابی نتائج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت میں بننے والی نئی حکومت کشمیر کو فوجی نکتہ نظر سے نہیں دیکھے گی بلکہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کریگی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کشمیر کے بارے میں اپنا رویہ نہیں بدلے گااس وقت تک کشمیریوں کے لیے وہاں حکومتوں کی تبدیلی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ میر واعظ نے کہا کہ غربت اور بے روز گاری کا خاتمہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کا سب سے بڑا انتخابی نعرہ تھا لیکن ان پر یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ ان کا مشن اس وقت تک ادھورا رہے گا جب تک وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کرینگے۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر گزشتہ چھ دہائیوں سے زائد عرصے سے لٹکا ہو ا ہے لہٰذا یہ اچھا وقت ہے کہ اس کے بامعنی حل کیلئے پاکستان اور حقیقی کشمیری قیادت کے ساتھ ایک بامعنی مذاکراتی عمل شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں غربت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ وہاں فورسز پر سالانہ 48ملین ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں اور اسکی فورسز کا ایک بڑا حصہ جموں کشمیر میں تعینات ہے جس سے کشمیر دنیا کا سب سے بڑا فوجی جماؤ والا خطہ بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی بھارتی حکومت کو کشمیر سے فوجی انخلا کے لیے اقدامات کر کے کشمیریوں کو ریلیف دینا چاہے۔ میر واعظ نے کہا کہ ایسے اقدامات کی ضرورت ہے کہ کشمیری عملی طور پر تبدیل محسوس کریں ۔ انہوں نے امیدظاہر کی کہ نئی بھارتی حکومت اپنے عوام کو مسئلہ کشمیر کے بارے میں تاریخی حقائق سے آگاہ کریگی جو وہاں کی سابق حکومتوں نے نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :