کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہ سکتا اسے جلد یا بدیر کشمیر کو چھوڑنا ہوگا ‘وزیر زراعت

منگل 27 مئی 2014 16:03

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27مئی 2014ء) آزادجموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات،زراعت و لائیو سٹاک سید بازل علی نقوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دورہ بھارت کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کے سلسلے میں مواقع کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔کشمیری عوام امید رکھتے ہیں کہ بھارت کی نئی جمہوری قیادت کشمیریوں کے ساتھ کئے جانے والے وعدوں کو پورا کرے گی۔

بھارت اٹوٹ انگ کی رٹ لگا کر جنوبی ایشیاء کے امن کو شدید خطرے سے دوچار کر رہا ہے ،کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہ سکتا اسے جلد یا بدیر کشمیر کو چھوڑنا ہوگا ۔ حکومت مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے پوری طرح متحرک ہے۔سابق صدرآصف علی زرداری نے اپنے بیرونی دوروں میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ اس مسئلہ کو کشمیر ی عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے ۔

(جاری ہے)

جنوبی ایشیا میں قیام امن اسی صورت میں ممکن ہو سکتا ہے جب بھارت کشمیریو ں کو ان کا حق خودارادیت دے گا۔ وزیر اطلاعات نے ان خیالات کا اظہاراسمبلی اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سید بازل علی نقوی نے کہا کہ کشمیری عوام جس عزم اور دلیری کے ساتھ بھارتی افواج کے مظالم کا سامنا کر رہے ہیں وہ لائق تحسین ہے مگر ان کے جذبہ حریت میں ذرہ برابر کمی نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کو کشمیری عوام سے بے حد محبت تھی اسی لیے قائد عوام نے پیپلز پارٹی کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر پر رکھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی،اخلاقی اور سفارتی امداد جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے لے کر تمام عالمی فورموں میں مسئلہ کشمیر پر قائد عوام کی تقاریر آج تک ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی محور ہیں ا ور اس وقت بھی عالمی فورموں پر مسئلہ کشمیر پر اپنے موقف کو واضح کرنے کے لیے ہمیں ان تقاریر سے رہنمائی لینا پڑتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی حکومت نے وزیرا عظم چوہدری عبدالمجید کی قیادت میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے ٹھو س اقدامات کئے ہیں اور پی پی پی حکومت کی تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے بھارت کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :