اندھیر نگری چوپٹ راج‘ راولاکوٹ انتظامیہ کے دعوے ہو ا میں ریت ثابت ہوئے ‘ خود ساختہ مہنگائی عروج پر

جمعہ 4 جولائی 2014 14:58

راولاکوٹ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 4جولائی 2014) اندھیر نگری چوپٹ راج۔ راولاکوٹ انتظامیہ کے دعوے ہو ا میں ریت ثابت ہوئے ۔ خود ساختہ مہنگائی عروج پر ۔ رمضان کے مبارک مہینے میں موٹا گوشت ( بغیر ہڈی) جو رمضان سے پہلے 350روپے فی کلو فروخت ہو رہا تھا اب 400روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے جبکہ انتظامیہ نے اس کی منظوری بھی نہیں دی ہوئی۔ مرغی فی کلو 33روپے راولپنڈی سے مہنگی فروخت ہو رہی ہے۔

گیس سلنڈر بھی غیر معیاری اور کم وزن فروخت کیے جانے کا دھندہ عروج پر ۔مرغی کے ریٹ مقامی سطح پر بنی مرغ فروش یونین دے رہی ہے۔انتظامیہ آج تک اس طرف کبھی بھی توجہ نہیں دے سکی کہ آخر راولپنڈی سے 33روپے زائد فی کلو مرغی کیونکر فروخت کی جا رہی ہے۔سب سے زیادہ لوٹ مار سبزیوں اور پھلوں میں کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

راولاکوٹ میں کوئی ایک دوکان بھی ایسی نہیں جہاں پھل اور سبزیاں درجہ اول کی لائی جا رہی ہوں ۔

تمام ناقص معیار کی سبزیاں اور فروٹ درجہ اول کے پھلوں اور سبزیوں سے زائد کی قیمت میں فروخت کئے جاتے ہیں۔گیس سلنڈر بھی وزن سے کم اور زائد القیمت فروخت ہو رہے ہیں۔کمپنیوں کے پلانٹ سے گیس بھر کر لائے جانے کے بجائے مختلف قسم کے گیس سلنڈر ایک ہی ٹرک میں لے جا کر ایک ہی پلانٹ سے بھروا کر اصل قیمت پر راولاکوٹ اور گردو نواح میں فروخت کئے جا رہے ہیں۔

ایک گیس سلنڈر میں کم سے کم ایک کلو گیس کم بھروائی جاتی ہے جس پر موجودہ ریٹ کے مطابق صارف کو کم از کم 90 سے100روپے کا نقصان ہوتا ہے واک گیس اور پاک گیس کے جعلی اور کم وزن سلنڈر مارکیٹ میں زیادہ فروخت کئے جا رہے ہیں۔ واک گیس کی اصل سیل کے بجائے جعل ساز ی سے ڈھکن لگا کر یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ سلنڈر میں گیس مکمل بھری ہوئی ہے واضع رہے کہ واک گیس کمپنی نے اصل سیل سفید پلاسٹک کا کاغذ سلنڈروں پر لگا رکھی ہے لیکن جعل سازی سے اس پلاسٹک والے سلنڈرکے بجائے سفید ڈھکن لگا کر لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے۔ اس خود ساختہ مہنگائی کے باعث غریب لوگ پھلوں اور گوشت کے لئے ترسنے پر مجبور ہیں ۔ مقامی سنجیدہ حلقوں نے راولاکوٹ کی انتظامیہ سے اس خود ساختہ مہنگائی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :